عظمیٰ نیوزسروس
سرینگر// اپنی پارٹی کے سربراہ سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ مرکز کی طرف سے 5 اگست 2019 کو کی گئی آئینی تبدیلیوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے دل و دماغ کو گہری چوٹ پہنچائی ہے۔دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر سید محمد الطاف بخاری نے ایکس ہینڈل پر لکھا،’’ 5 اگست ہماری حالیہ تاریخ کے ایک سیاہ واقعہ کی تکلیف دہ یاد دہانی کرتا ہے۔ 2019 میں آج ہی کے دن مرکز کی طرف سے کی گئیں آئینی تبدیلیوں نے کشمیر اور جموں کے لوگوں کے دل و دماغ پر گہرے داغ چھوڑے ہیں۔ میں یہ بات پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور آج دہرارہا ہوں کہ نئی دہلی کو جموں اور کشمیر کے لوگوں کے وقار اور جمہوری حقوق کو بحال کرنا چاہیے۔ ان حقوق کی بحالی نئی دلی کی جانب سے کوئی احسان نہیں ہوگا بلکہ یہ اس کی ایک آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا، ’’یہ خطہ تشدد اور خونریزی کے ایک طویل دور سے گزرا ہے۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے لوگوں نے بے پناہ نقصان اٹھایا ہے، اور اسی لیے وہ امن، انصاف اور وقار کے ساتھ جینے کی شدید آرزو رکھتے ہیں۔ یہ لوگوں کی وہ بنیادی خواہشات جنہیں اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا‘‘۔ایکس پوسٹ میں مزید لکھا گیا ہے، ’’یہ صحیح وقت ہے کہ نئی دہلی جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ حقیقی، جامع اور بامعنی بات چیت شروع کرے تاکہ ان کے مسائل اور شکایات کو دور کیا جا سکے اور دیرپا حل کی طرف بڑھا جا سکے۔‘‘