اشرف چراغ +فیاض بخاری
کپوارہ+بارہمولہ//حاجی بل بارہمولہ اورپازی پورہ کپوارہ میں پینے کے پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے یہا ں کی خواتین کو دور دور جاکر پینے کاپانی حاصل کرنے کے لئے جانا پڑتا ہے ۔ بارہمولہ سے 14 کلو میٹر دور ایک پہاڑی پر واقع حاجی بل گائوںمیںپینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے مقامی آبادی کو سردیوں کے ان ایام میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہیں ۔ علاقے کے لوگوں نے محکمہ جل شکتی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کی آبادی گزشتہ کئی ہفتوں سے پینے کے صاف پانی محروم ہے ،جس کے نتیجے میں پورے علاقے میں ہاہا کار مچی ہوئی ہے ۔ ایک مقامی شہری بشیر احمد نے بتایا کہ پانی کی قلت سے وہ کافی متاثر ہیں اور طویل عرصے سے پانی کی قلت کی وجہ سے ہر روز دیہات کی خواتین کو پینے کا پانی حاصل کرنے کیلئے میلوں پیدل سفر کرکے پانی حاصل کرنا پڑتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اگر چہ محکمہ جل شکتی نے یہاں پر لاکھوں روپے کی لاگت سے ایک فلٹریشن پلانٹ تعمیر کیا تھا لیکن ستم ظریفی کی بات یہ ہے کہ سکیم کے تحت بچھائی گئی سپلائی پائیپں ناقص اور غیر معیاری میٹریل کے ہونے کی وجہ سے پھٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے مذکورہ دیہات میں پانی سپلائی کافی متاثر ہوئی ہے اور مقامی آبادی کو سخت مشکلات درپیش ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ اگر چہ علاقے میں کئی چشمے بھی موجود ہیں تاہم وہ بھی سوکھ گئے ہیں یا صفائی نہ ہونے کی وجہ سے ان کا پانی نا قابل استعمال ہوگیا ہے، جس کی نتیجے میں مقامی آبادی سخت مشکلات سے دو چارہیں۔ مکینوں کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار متعلقہ عہدیداروں سے کہا کہ وہ اس معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں تاکہ لوگوں کو درپیش مشکلات کم ہو ،لیکن اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ بارہمولہ اور محکمہ جل شکتی کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں فوری طور پر پینے کے صاف پانی کے حوالے سے اقدامات کریں تاکہ انہیں درپیش مشکلات سے نجات مل سکے ۔اس سلسلے میں محکمہ جل شکتی کے ایگزیکیٹو انجینئر بارہمولہ اعجاز احمد بٹو نے بتایا کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں گے ۔پانی سے مالا مال نالہ کہمیل پازی پورہ سے محض آدھ کلو میٹر دور ہے۔ اس نالہ سے کپوارہ ضلع کے متعدد دیہات کوپانی سپلائی کیا جاتا ہے مگر پازی پورہ اس نالہ کے پانی سے محروم ہے ۔علاقہ کے لوگوں نے کئی بار معاملہ حکام کی نو ٹس میں لایا لیکن کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔محکمہ جل شکتی نے کئی سال قبل دیدی کو ٹ، پازی پورہ واٹر سپلائی سکیم کو منظوری تو دی لیکن کام شروع نہیں کیا ۔ڈنگری ویلگام کے مقام پر پازی پورہ کو لفٹ واٹر سپلائی سکیم کے لئے ایک ریزروائر تو بنایا گیا لیکن ابھی تک پانی سپلائی کرنے کے لئے کوئی کام شروع نہیں کیا گیا ۔محکمہ جل شکتی نے ڈنگری سے دیدی کوٹ تک پانی لفٹ کرنے کے لئے پازی پورہ چک میں ایک ٹینکی بھی تعمیر کی لیکن کئی سال اس سکیم میں کوئی بھی پیش رفت نہیں ہوئی جس کی وجہ سے مقامی لوگو ں کو پینے کے پانی کے حوالہ سے شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔پازی پورہ کی خواتین کو آج بھی دور دور جاکر جہا ں پانی کے وسائل ہیں ،پینے کا پانی حاصل کرنے کے لئے جاناپڑتا ہے اور اس میںانہیںکئی دقتوں کاسامنا کرنا پڑتا ہیں ۔پازی پورہ میں لوگو ں نے اگرچہ اپنے کنویں تو بنائیں لیکن اب ان کنوئو ں میں پانی کم ہوگیا اور نتیجے کے طور پورا گائو ں پینے کے پانی سے محروم ہے ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ دیدی کوٹ پازی پورہ واٹر سپلائی سکیم کو کئی سال قبل منظوری دی گئی لیکن محکمہ جل شکتی کی غیر سنجیدگی کے نتیجے میں اس واٹرسپلائی سکیم پر آج تک کام شروع نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں پازی پورہ علاقہ میں پینے کے پانی کے حوالہ سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتاہے ۔ا نہو ں نے سرکار سے مدا خلت کی اپیل کی ہے ۔اس حوالہ سے محکمہ جل شکتی کپوارہ ڈویژن رفیق احمد نے بتایا کہ دیدی کوٹ واٹر سپلائی سکیم کے لئے ریزر وائر تو تعمیر کئے گئے لیکن پانی سپلائی کے لئے محکمہ کو ایک بور ویل بنانا تھا لیکن اس کیلئے زمین میسر نہیں ہے اور پازی پورہ کے لوگو ں کو کئی بار زمین مہیا کرنے کے لئے کہا گیا تاکہ بور ویل پر کام شروع کیا جائے گا لیکن آج تک پازی پورہ کے لوگو ں سے کوئی معقول جواب نہیں ملا،جو تا خیر کی سب سے بڑی وجہ ہے ۔انہو ں نے کہا کہ محکمہ اس کوشش میں ہے کہ اگر ا س علاقہ میں کسی جگہ سرکاری زمین دستیاب ہو گئی تو بہت جلد دیدی کو ٹ پازی پورہ واٹر سپلائی سکیم پر کام شروع کیا جائے گا ۔