بانڈی پورہ //حاجن میں نامعلوم اسلحہ برداروں نے ایک گھر میں گھس کر مالک مکان کے داماد کو اغوا کرنے کے بعد گولیاں مار کر ہلاک کردیا۔اس واقعہ میں مزاحمت کرنے پر اسکی ساس ،اہلیہ اور برادر نسبتی شدید زخمی ہوئے۔مذکورہ نوجوان کا سالہ بھی پچھلے سال اغوا کر کے اسکا سر تن سے جدا کرلیا گیا تھا۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ پرے محلہ حاجن میں گزشتہ شب قریب 10 بجے نامعلوم مشتبہ جنگجو فاروق احمد پرے نامی ایک شخص کے گھر میں داخل ہوئے اور اسکے داماد منتظر احمد شیخ عرف نصیر ولد غلام نبی شیخ کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ جنگجو گھر میں داخل ہوئے اور منتظر کو کھینچ کر اپنے ساتھ لینے لگے ۔ اس موقعہ پر اسکی اہلیہ نیلوفر اور، ساس رفیقہ بانو زوجہ فاروق احمد پرے اور منتظر کے برادر نسبتیہلال احمد پرے نے زبردست مزاحمت کرتے ہوئے منتظر کوان سے چھڑوانے کی کوشش کی لیکن مسلح افراد نے تیز دھار والے چاقو کا استعمال کر نے کے بعد دو گولیاں بھی چلائیں۔نیلوفر، اسکی ماں رفیقہ اور بھائی ہلال احمد پرے تیز دھار والے چاقو سے شدید زخمی ہوئے جبکہ مسلح افراد ماں بیٹی کو زخمی کرنے کے بعد منتظر کو اپنے ساتھ لینے میں کامیاب ہوئے۔ منگل کی صبح منتظرشیخ کی لاش شاہ گنڈ سڑک پر ڈال دی گئی، جسکے جسم میں دو گولیاں لگی تھیں۔نیلوفر کو شدید زخمی حالت میں جے وی سی منتقل کردیا گیا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ منتظر حاجن کا ہی رہنے والا تھا، اور دو ماہ قبل تک وہ حاجن میں چائے کا ایک ہوٹل چلا رہا تھا اور آجکل کسی کی پرائیویٹ گاڑی چلا رہا تھا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ منتظر احمد شیخ نامی نوجوان کے سالے مظفر احمد پرے عرف مزہ ناٹہ کو پچھلے سال ستمبر میں اغوا کرکے اسکی گردن کاٹ گئی تھی۔بعد میں اسکی لاش بانیار نامی گائوں میں دریائے جہلم کے کنارے پھینک دی گئی تھی۔