بانڈی پورہ //حاجن بانڈی پورہ میں فوج اور پولیس کو اُس وقت لاٹھی چارج ، ٹیر گیس شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کرنا پڑی جب انہوں نے جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر ایک گائوں کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائی شروع کی اور مقامی لوگوں نے مزاحمت کرتے ہوئے ان پر شدید پتھرائو کیا۔ فورسزاور مظاہرین کے مابین جھڑپوں کے بیچ جنگجوئوں کو فرار ہونے کا موقعہ فراہم ہوا اور اس صورتحال کے بعد فورسز اہلکاروں نے محاصرہ اٹھاکرخالی ہاتھ واپسی کی راہ اختیار کی۔ پولیس کے ایس او جی اور فوج کی13آر آر سے وابستہ اہلکاروں نے جمعرات کی صبح7 بجکر40منٹ پر اچانک حاجن کے پرے محلہ کو گھیرے میں لیا۔فورسز کو علاقے کے ایک رہائشی مکان میں دو جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی ۔ جونہی فورسز اہلکاروں نے جنگجوئوں کی تلاش میں ایک مخصوص رہائشی مکان کی طرف پیش قدمی شروع کی تو جنگجوئوں نے ان پر گولیاں چلائیں جس کے جواب میں فورسز نے بھی فائرنگ کی۔گولیوں کے مختصر تبادلے سے پوری علاقے میں سراسمیگی پھیل گئی اور اسی اثناء میں سینکڑوں کی تعداد میں مردوزن گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے اور انہوں نے فورسز کو تلاشی لینے سے روک دیا۔اسی دوران اسلام اور آزادی کے حق میں زوردار نعرے بازی کے بیچ لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں سے گھروں سے باہر آنے کی اپیل کی گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھرائو شروع کیا۔ابتدائی طور پر فورسز اور پولیس نے صبرو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے تشدد پر آمادہ مظاہرین کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی، تاہم جب پتھرائو میں شدت پیدا ہوئی مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور بعد میں اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔مظاہرین نے مزاحمت جاری رکھی اور فورسز نے انہیں منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیوں کے کئی رائونڈ چلائے جس کے نتیجے میں علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی اور لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگتے دیکھا گیا۔ پتھرائو، احتجاج اور افراتفری کے بیچ ہی علاقے میں موجود جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ اس واقعہ کے بعد حاجن سے باہر جانے والے تمام راستوں پر پولیس اور فورسز کی طرف سے ناکے بٹھائے گئے ۔