سرینگر//حاجن میں جنگجوئوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران انڈین ائر فورس کے جس خصوصی تربیت یافتہ گروپ سے وابستہ کمانڈوز ہلاک ہوئے ، اسکے قیام کی وجوہات براہ راست جموں کشمیر سے جڑی ہوئی ہیں یہ کمانڈوز اس قدر اعلیٰ تربیت ہافتہ ہوتے ہیں کہ فضائیہ میں فی الوقت ان کی کل تعداد 1080 ہے ۔ جب سال2001میں جموں کشمیر میںفضائیہ کے دو بڑے اڈوں پر جنگجوئوں نے حملے کئے تو ائر فورس کے اعلیٰ کمانڈروں نے فورس کے بڑے ٹھکانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے ایک ایسے خصوصی تربیت یافتہ کمانڈوز کا علیحدہ دستہ تشکیل دینے کی ضرورت محسوس کی جوہنگامی حالات میں کسی بھی طرح کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ اس سلسلے میں ابتدائی طور پر اکتوبر2002میں ایک منصوبہ مرتب کیا گیا جس کے تحت2000کمانڈوز پر مشتمل فورس تشکیل دینے پر زور دیا گیا۔پہلے مرحلے میں فورس کا نام’’ٹائیگر فورس‘‘ مقرر کیا گیا لیکن بعد میں یہ تبدیل کرکے’’گروُڈ فورس‘‘ رکھا گیا۔ستمبر2003میں حکومت ہند نے انڈین ائر فورس میں1080کمانڈوز پر مشتمل خصوصی فورس تشکیل دینے کے منصوبے کو باضابطہ طور منظوری دی۔ان کمانڈوز کو بری فوج کے پیرا کمانڈوز اور بحریہ کےMARCOSکمانڈوز کی طرز پر اعلیٰ ترین تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیااور فروری2004میں یہ فورس منظر عام پر آئی۔ فی الوقت اس فورس میں شامل کمانڈوز کی تعداد صرف1080ہے اور اس سے وابستہ ایک دستہ کونگو میں اقوام متحدہ امن مشن کے ساتھ تعینات ہے ۔ان کمانڈوزکا انتخاب ائر فورس سے ہی کیا جاتا ہے اور انہیںکسی بھی قسم کی فوجی تنصیبات پر جنگجوئوں کے حملوں اور جنگجو مخالف کارروائیاں انجام دینے کے ساتھ ساتھ بری، بحری اور فضائیہ سے جڑی ہر قسم کی ضروری تربیت فراہم کی جاتی ہے۔یہ خصوصی کمانڈو فورس آفات سماوی کے دوران کسی بھی قسم کی خطرناک صورتحال میںلوگوں کو راحت پہنچانے ، اینٹی ہائی جیکنگ اور یرغمال جیسی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت بھی حاصل کرتی ہے۔ ’’گروُڈ فورس‘‘ ضرورت پڑنے پر ہیلی کاپٹروں سے کود کر کسی مخصوص علاقے میں داخل ہوتے ہیں۔ اس فورس میں شامل کمانڈو کو مسلسل تین سال تک سخت ترین جسمانی ، ذہنی، موسمی اور نفسیاتی مراحل سے گزارنے کے بعد تیار کیا جاتا ہے۔انہیں ہر طرح کے چھوٹے بڑے اور جدید ہتھیاروں کا استعمال بھی سکھایا جاتا ہے۔کارروائی کے دوران گروُڈ فورس کے ایک گروپ میں عمومی طور پر4کمانڈوز ہوتے ہیں جو کسی بھی طرح کی کارروائی عمل میں لاتے وقت الگ الگ قسم کے جدیداسلحہ اور آلات کے ساتھ ساتھ دیگر ضروری سازوسامان سے لیس ہوتے ہیں ۔پٹھانکوٹ میں ائر بیس پر جنگجوئوں کے حملے کے بعد فضائیہ کے سینئر کمانڈروں نے ’’گروُڈ کمانڈوز‘‘ کے10اضافی اسکارڈن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جوقریب700کمانڈوز پر مشمل ہیں اور اب اس فورس میں مجموعی طور1780کمانڈوز ہونگے ۔