سرینگر//ریاست میں ہمارا مارکیٹ شیئر65فیصد ہے لیکن یہ ہمیں مطمئن بنانے کیلئے کافی نہیں ہے ،در اصل ہم اپنی رسائی مزید بڑھانے کیلئے ریاست جموں وکشمیر میں مزید200شاخیں کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔بنک اپنے ادارہ جاتی ہدف یعنی170000کروڑ تجارت رواں ،الی برس میں حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہے نیز حکومت کی جانب سے ریاست میں معاشی ترقی کے ایجنڈے پر بھی کاربند رہے گا۔جے کے بنک چیئرمین و سی ای او پرویز احمد نے ان باتوں کا اظہار ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ بنک شیئرہولڈر کی 80ویںسالانہ جنرل میٹنگ کے دوران ،پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا ۔اس موقع پر پرنسپل سیکریٹری فائنانس نوین کمار چودھری نے حکومت جموں وکشمیر کی نمائندگی کی ،جو کہ بنک کا سب سے بڑا شیئرہولڈر ہے ۔میٹنگ میں بنک کے بورکے ڈائریکٹرس بشمول یوگیش کمار دیالا،اظہر الامین ،محمد مقبول راتھر،محمد اشرف میر،ڈاکٹر پرنب سین ،وجے لکشمی آر ایر،ڈاکٹر سنجیو اگروال ،سنیل چندریمنی ،ڈاکٹر دھامن کمار پندہ اور راہل بنسل نے شرکت کی ۔بنک کے ایگزیکٹیو پریذیڈنٹ،پریذیڈنٹ ،وائس پریذیڈنٹ اور بڑی تعداد میں شیئرہولڈرس نے بھی شرکت کی۔اس سے قبل چیئرمین پرویز احمد نے شیئرہولڈرس کے اعتماد،بھروسے اور تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ،ان کی کاوشوں کی سراہنا کی ۔انہوں نے کہاکہ آپ کی موجودگی ہمارے لئے سب سے زیادہ قابل قدر ہے ۔آپ کا تعاون اور اعتماد ہماری بنیادی مضبوطی ہے اور ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں بھی ہمیں آپ کی طرف سے حوصلہ افزائی جاری رہے گی ۔بینکنگ سیکٹر کا مجموعی احاطہ اور بنک کی کارکردگی کا خاکہ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سابقہ مالی سال کئی چیلینج لئے ہوئے تھا ۔پرویز احمد نے کہاکہ اچھی خبر یہ ہے کہ گذشتہ مالی برس سے دبائو میں آنے والے کھاتوں کی رفتار کم ہوئی جس سے تازہ این پی اے کی تعداد میں کمی آئی نیز قرضوں کی فراوانی نے اضافہ دیکھا ۔این پی اے کی سیٹلمنٹ نے ایک اضافہ پایا ۔اگرچہ گذشتہ مالی سہ ماہی کے دوران ہم نے چیلینج بھی دیکھا جو کہ آر بی آئی کے رہنما خطوط کی وجہ سے پیش آیا تاہم آپ کے بنک نے استحکام کا مظاہرہ کیا اور202.72کروڑ کا منافع درج کیا ،سی اے ایس اے تناسب 50.89فیصد ،این آئی ایم3..65فیصد۔این پی اے احاطہ تناسب 65.83فیصد اور خالص این پی اے4.90فیصد درج کیا گیا ۔اس مالی برس کی ترجیحات میں وصولیابیوں پر فوکس رہا ۔مالی برس کے دوران 3000کروڑ روپے کی وصولیابی درج ہوئی جبکہ اصل وصولیابی 1585کروڑ روپے تک جاپہنچی۔اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے چیئرمین نے امید ظاہر کی کہ آپ کے بنک کیلئے2018-19ایک اہم سال ثابت ہوگا جوکہ نمو اور ترقی کا مظاہرہ کرے گا ۔انہو ں نے کہاکہ اس برس ہم170000کروڑ تک تجارت پہنچائیں گے نیز ہمارا فوکس زیر دبائو کھاتوں کو نئے سرے سے بحال کرنے کی طرف ہوگی۔چیئرمین کے خطاب کے بعد کمپنی سیکریٹری محمد شفیع میر نے آڈٹ رپورٹ پڑھ کر سنایا ۔اس موقعے پر کچھ ایجنڈمعاملات پر ووٹنگ بیلٹ اور الیکٹرانک طرز پر ہوئی ۔آخر میں ایک سوال وجواب کا سیشن منعقد ہوا جہاں شرکاء نے کئی سوالات ابھارے جن کا چیئرمین نے موقعے پر ہی جواب دیا۔اس موقعے پر شرکاء نے جے کے بنک چیئرمین اور ان کی ٹیم کو بنک کی کارکردگی میں نمایاں بہتری لانے پر مبارک باد پیش کی ۔دریں اثناء اشیئر ہولڈرس کی جانب سے منظور شدہ لیکٹرانک ووٹنگ کے نتائج بنک کی ویب سائٹ www.jkbank.net اور www.jkbank.com پر9جولائی سے قبل دستیاب ہونگے۔