سرینگر//کشمیر اکنامک الائنس نے جموں کشمیر بنک میں مبینہ طور پر بھرتی مہم کے دوران اسکینڈل طشت از بام ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے کی تہہ تک جاکر تحقیقات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بنک سے ریاستی عوام کے احساسات وابستہ ہے۔الائنس کے شریک چیئرمین نے کہا کہ یہ بھی دیکھا جائے کہ کئی بنک کو بدنام کرنے کی کوشش تو نہیں کی جارہی ہے۔سرینگر میں کشمیر اکنامک الائنس کے دفتر پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد ڈار نے کہا کہ بنک میں بھرتی مہم کی تحقیقات کی جانی چاہے۔انہوں نے کہا کہ بنک پر کئی روز سے الزامات عائد ہو رہے ہیں،جس کی وجہ سے لوگوں بالخصوص صارفین میں مایوسی پھیل رہی ہے،اور ان میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے۔ ڈار نے جموں کشمیر بنک کے چیئرمین کو مشورہ دیا کہ وہ سامنے آئے اور اس معاملے میں اپنا موقف واضح کریں تاکہ صارفین میں جو تذبذب پیدا ہورہا ہے،وہ دور ہوجائے۔ ریاستی گورنر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے فاروق احمد ڈار نے کہا کہ بھرتی مہم کا جو اسکینڈل سامنے آیا ہے،اس میں تہہ تک جاکر تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے،تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی صاف ہو۔انہوں نے کہا کہ ریاستی عوام کے جذبات اور احساسات اس بنک سے جڑے ہوئے ہیں اور بالخصوص تاجروں نے اس بنک پر اعتماد ظاہر کیا ہے،اور ان میں تشویش پائی جارہی ہے۔انہوں نے جموں کشمیر بنک کو ریاستی عوام کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کئی اس بنک کو بدنام تو نہیں کیا جا رہا ہے۔ڈار کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر بنک میں اگرچہ منظور نظر افراد کو نوکریا دینا اگرچہ کوئی نئی بات نہیں ہیں،تاہم ماضی میں بھرتی مہم کے دوران مبینہ طور پر اس قسم کے الزامات عائد نہیں کئے گئے تھے۔فاروق احمد ڈار نے کہا کہ اس بنک کو ماضی میں بھی سیاسی جماعتوں نے استعمال میں لایا اور ایک سرکار نے تو ایک قدم بڑ ھ کر اس بنک کو آر بی آئی کے ہی سپرد کیا گیا،جس کی وجہ سے بنک کی مالیاتی خود مختاری بھی سرنڈر ہوئی۔کشمیر اکنامک الائنس کے شریک چیئرمین نے بنک چیئرمین کو مشورہ دیا کہ وہ اس ابہام کو دور کریں۔