سرینگر //وزیر برائے مال ، امداد ، باز آباد کاری ، تعمیر نو اور ڈیساسٹر منیجمنٹ عبدالرحمان ویری نے جہلم اور توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ کے تحت حساس نوعیت کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو اور اسے مستحکم بنانے کے کام کو بروقت شروع کرنے پر زور دیا ۔ اس کا اظہار وزیر نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں کیا جس میں سی ای او جے ٹی ایف آر پی ، کمشنر سیکرٹری مکانات و شہری ترقی ، کمشنر سیکرٹری تعمیراتِ عامہ ، کمشنر سیکرٹری صنعت و حرفت ، کمشنر سیکرٹری مال ، ڈیولپمنٹ کمشنر تعمیراتِ عامہ ، کمشنر ایس ایم سی اور ڈائریکٹر ڈیساسٹر منیجمنٹ اتھارٹی موجود تھے ۔ ویری نے عالمی بنک کے 250 ملین ڈالر جہلم اور توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ کو فوری طورشروع کرنے پرزور دیا ۔ انہوں نے پروجیکٹ کی عمل آوری کو بروقت مکمل کرکے ہی اس کے مقاصد حاصل ہو سکتے ہیں ۔ سی ای او جے ٹی ایف آر پی نے وزیر کو بتایا کہ پروجیکٹ کی عمل آوری پر کافی کام ہو چکا ہے ۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ رہمو ترنج اور جواہر نگر سکول پر دو پلوں کا کام پروجیکٹ کے تحت شروع کیا گیا ہے ۔انہیں مزید بتایا گیا کہ پروجیکٹ کے تحت 12 پروجیکٹوں پر کام شروع کرنے کا منصوبہ منظوری کیلئے پیش کیا گیا ہے اور پروجیکٹ پر 15 ستمبر سے کام شروع کرنے کی توقع ہے ۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ بون اینڈ جوائینٹ ہسپتال کی عمارت کے تعمیراتی منصوبے کو مرتب کیا گیا ہے جس کیلئے ایک ماہ کی مدت کے اندر ٹینڈر طلب کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا ۔ کمشنر ایس ایم سی نے میٹنگ میں بتایا کہ ویسٹ واٹر ٹیسٹنگ آلات اور کوئیک رسپانس ٹاونگ گاڑیوں کے حصول کیلئے گذشتہ ہفتہ ٹینڈر طلب کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 49 ڈی واٹرنگ سٹیشنوں کی توسیع کیلئے 1133.94 کروڑ روپے کا مفصل پروجیکٹ رپورٹ عالمی بنک کو پیش کیا گیا ہے ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ صنعت و حرفت کے بڑے پروجیکٹوں کیلئے ٹینڈر طلب کئے گئے ہیں جن میں سلک فیکٹری شو روم راجباغ کی عمارت ، بمنہ وولن ملز ، کرافٹ ڈیولپمنٹ انسٹی چیوٹ کی عمارت اور دیگر عمارتوں کی تعمیر نو کیلئے بھی ٹینڈر طلب کئے گئے ہیں ۔