یو این آئی
ممبئی//1992میں ہوئے ممبئی کی جرائم کی دنیا کے سنسنی خیز گینگ وار معاملے کے جے جے اسپتال شوٹ آٹ کیس میں ملوث تربھون رامپتی سنگھ نامی ایک مفرور ملزم کو ممبئی کرائم برانچ نے 32 برس بعد گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے وہ اترپردیش میں اپنی شناخت بدل کر رہ رہا تھا۔سنگھ کو کل ہفتہ کے روز ممبئی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جس نے اسے 25 اکتوبر تک پولیس تحویل میں دِئے جانے کا حکم صادر کیا ۔پولیس کے مطابق حال ہی میں، پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ 60 سالہ سنگھ جو انڈر ورلڈ ڈان داد ابراہیم گینگ کا ایک رکن ہے وہ اتر پردیش کی مرزا پور جیل میں زیر سماعت قیدی کی حثیت سے مقید ہے ۔ دوران تحقیقات اس بات کا بھی انکشاف ہواکہ وہ اپنی شناخت تبدیل کرکے رہ رہاہے۔اس سلسلے میں ممبئی پولیس نے اسکی تحویل حاصل کرنے کے لئے عدالت سے پروڈکشن وارنٹ طلب کی ۔عدالت نے 30 ستمبر کو سنگھ کے خلاف پروڈکشن وارنٹ جاری کیا اور مرزا پور جیل حکام کو ہدایت دی کہ کہ وہ ملزم کو ممبئی کی عدالت کے روبرو پیش کریں جس کے بعد کل اسے یوپی پولیس کے ایک دستے نے اسے ممبئی کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے اسے ممبئی پولیس کی تحویل میں دئے جانے کا حکم جاری کیا۔عدالت کے حکم کے مطابق ممبئی کرائم برانچ نے ملزم کو اپنی تحویل میں لیکر گرفتار کیا۔جے جے شوٹ آٹ کیس ممبئی گینگ وار کی تاریخ کے سب سے سنسنی خیز کیسوں میں سے ایک ہے۔12 ستمبر 1992 کو ریاست کے زیر انتظام جے جے اسپتال کے ایک وارڈ میں ملزم سنگھ سمیت 24 ملزمین نے مافیا ڈان ارون گاولی کے زیر علاج رکن سیلیش ہلڈانکر کو قتل کیا تھا۔ ہلڈنکر کو گینگسٹر داد ابراہیم کے بہنوئی اسماعیل پارکر کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے قتل کیا گیا تھا جسیاس وقت چند روز قبل گاولی گینگ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔