نئی دہلی//جے این یو کی اعلی سطحی جانچ کمیٹی کے فیصلے کے خلاف عمر خالد نے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ ہائی کورٹ نے جے این یو کو نوٹس جاری کر کے معاملے میں 20 جولائی تک کوئی بھی کارروائی کرنے پر پابندی لگادی ہے۔اس سے پہلے کنہیا کمار کے معاملے میں دہلی ہائی کورٹ پہلے ہی جے این یو نوٹس جاری کر چکا ہے۔دونوں ہی معاملوں میں سماعت اب آج ایک ساتھ کی جائے گی۔قابل غور ہے کہ جے این یو کی اعلی سطحی جانچ کمیٹی نے یونیورسٹی احاطے میں نو فروری 2016 کے نعاملے میں عمر خالد کے اخراج اور کنہیا کمار پر لگائے گئے 10،000 روپئے کے جرمانے کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔جے این یو پینل نے افضل گرو کو پھانسی دینے کے خلاف کامپلیکس میں منعقد ایک پروگرام کے معاملے میں 2016 میں خالد اور دو دیگر طلبا کے اخراج اور طلبا تنظیم کے اس وقت کے صدر کنہیا کمار پر 10،000 روپئے کا جرمانہ لگایا تھا۔اس دن مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے بازی ہوئی تھی۔پانچ رکنی پینل نے 13 دیگر طالب علموں کو انضباطی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے پر جرمانہ لگایا تھا۔اس کے بعد طلبا نے دہلی ہائی کورٹ کا رخ کیاتھا۔عدالت نے یونیورسٹی کو پینل کے فیصلے کا جائزہ لینے کیلئے معاملہ اپیلی اتھارٹھی کے سامنے رکھنے کی ہدایت دی تھی۔ذرائع کے مطابق خالد اور کنہیا کے معاملے میں پینل نے اپنا فیصلہ بر قرار رکھا۔