نئی دہلی //ملک کے مشہورومعروف تعلیمی ادارہ جواہرلال نہرویونیورسٹی (جے این یو) طلبہ یونین کے سابق صدرکنہیا کمار، عمرخالداورانربھان بھٹاچاریہ سمیت 10 طلبا کے خلاف ملک سے غداری کے معاملے میں دہلی پولیس نے پٹیالہ ہاوس کورٹ میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ سْمیت آنند کی عدالت میں 1200 صفحات پرمشتمل چارج شیٹ داخل کی ۔ پٹیالہ کورٹ اس معاملے کی 15 جنوری سے سماعت شروع کرے گی۔اس چارج شیٹ میں کنہیا کمار، عمرخالد اورانربھان بھٹاچاریہ کے علاوہ 7 کشمیریوں کوبھی ملزم بنایا گیا ہے۔ چارج شیٹ میں عاقب حسین، مجیب حسین، منیب حسین، عمرگل، رایارسول، بشیربھٹ اور بشارت احمد سمیت جے این یوکے کئی طلبا پرملک سے غداری کا چارج لگایا گیا ہے۔ ان تمام کشمیری طلبا سے بھی پوچھ گچھ کی جاچکی ہے، لیکن انہیں بغیرگرفتاری کے چارج شیٹ کیا گیا ہے۔
ان کے خلاف چارج شیٹ میں 124 اے (ملک سے غداری) 323 ,465 ,471 ,143 ,149 ,147 اور120 بی جیسی دفعات لگائی گئی ہیں۔اس چارج شیٹ میں طلبہ یونین کی سابق نائب صدر شہلا رشید اورڈی ایم کے لیڈر ڈی راجا کی بیٹی اپراجتا راجا پربھی ملک سے غداری کا الزام لگایا گیا ہے۔ حالانکہ اس سے قبل شہلا رشید کا نام اس معاملے میں نہیں تھا، لیکن انہوں نے طلبہ کی گرفتاری سے متعلق تحریک کی قیادت کی تھی۔ چارج شیٹ کے کالم 12 میں 36 ملزم ہیں، جن پرعدالت طے کرے گی کہ انہیں ملزم بنانا ہے یا نہیں۔ ان 36 کے خلاف پولیس کوراست ثبوت نہیں ملے ہیں۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کے مطابق گواہوں کے بیانات کے بعد ملک سے غداری کا یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔ گواہوں کیمطابق کنہیا کمارنے بھی ملک مخالف نعرے لگائے تھے، وہیں عمرخالد کے خلاف دھوکہ دہی کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ فروری 2016میں محمد افضل گورو کی برسی کے موقعہ پر دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں طلبہ نے احتجاجی مظاہرے کئے جس دوران بھارت مخالف نعرہ بازی ہوئی، معاملے کے بعد پورے بھارت میں ہنگامہ کھڑا ہو گیا تھا جبکہ معاملے کی نسبت دہلی پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی تھی ۔