عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جے اینڈ کے جوڈیشل اکیڈیمی نے جے کے جے اے میں محکمہ سماجی پرنسپل مجسٹریٹ ، جے جے بیز ، محکمہ سماجی بہبود کے اَفسران، چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کے ممبران اور جموں صوبے کے پولیس اَفسران کے لئے ’’ جووینائل جسٹس ( بچوں کیئر اور پروٹیکشن) ایکٹ 2015 کی اہم دفعات اور قانون سے تصادم میں بچوں کی بحالی‘‘پر ایک روزہ اورنٹیشن پروگرام کا اِنعقاد کیا۔یہ پروگرام چیف جسٹس جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ( سرپرست جے کے جے اے )جسٹس این کوٹیشور سنگھ کی سرپرستی اور چیئر پرسن گورننگ کمیٹی جے کے جے اے جسٹس سنجیو کمار اورگورننگ کمیٹی جے کے جے اے کے اَرکان جسٹس جاوید اقبال وانی ، جسٹس راہل بھارتی اور جسٹس موکشا کاظمی کی رہنمائی میں منعقد ہوا۔پروگرام کا اِفتتاح جج جموںوکشمیر اور لداخ ہائی کورٹ اور رُکن گورننگ کمیٹی جے کے جے اے جسٹس راہل بھارتی نے کیا۔جسٹس راہل بھارتی نے اَپنے اِفتتاحی خطاب میں جووینائل جسٹس ( بچوں کیئر اور پروٹیکشن) ایکٹ 2015 کے بارے میں تفصیل سے بتایا جس میں آئینی نظریہ ، سماجی اِنصاف کے تصور اور نابالغوں سے متعلق مسائل پر بھی تفصیل سے غور وخوض کیا گیا ۔اُنہوں نے اِس بات پر زوردیا کہ محکمہ سماجی بہبود ، محکمہ پولیس اور عدالتی نظام کے اَفسران کا مقصد بچوں کی کمیوں کو دُور کرنا اور ان کی بحالی کو یقینی بنانا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ بحالی کے پیچھے یہ خیال ہے کہ کوئی بھی پیدائشی طور پر مجرم نہیں ہوتا ہے اور ہر ایک کو حق حاصل ہے کہ وہ اَپنے راستے کو درست کرنے اور ایک باوَقار زندگی گزارنے کے لئے معاشرے کے ساتھ دوبارہ جُڑنے کا مناسب موقعہ حاصل کرے۔ اُنہوں نے اِس طرح کے تربیتی پروگراموں کے اِنعقاد کے مقصد پر زور دیا تاکہ عدالتی اَفسران دیگر شراکت داروں کی بیداری کی سطح کو بڑھایا جائے ، قوانین سے متعلق اور رُکاوٹوں کو دُور کرنے سے روزمرہ کے کام میں اِس کی دفعات کو عملاتے ہوئے بہترین طریقوں کا اِشتراک کیا جائے۔ڈائریکٹر جے کے جے آئی وائی پی بورنی نے اَپنے خطبہ اِستقبالیہ میں پروگرام کا جائزہ لیا۔ اُنہوں نے جووینائل جسٹس ( بچوں کی کیئر اور پروٹیکشن) ایکٹ 2015 کی دفعات میں کی جانے والی اہم خصوصیات سے قانونی تبدیلیوں اور بنیادی فلسفہ پرروشنی ڈالی کہ قانون سے متصادم بچوں کی اِصلاح اور معاشرے میں دوبارہ اِنضمام کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے کہا کہ پرہیز ہمیشہ علاج سے بہتر ہوتا ہے اور اِس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ بچے جرائم کی طرف بالکل نہ مڑیں ، سب سے پہلے اور وہ لوگ جو اس لائن کو عبور کرتے ہیں۔ڈائریکٹر موصوف نے کہا کہ عدالتوں کو خصوصی ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ اٰسے مقدمات کو اِنتہائی احتیاط کے ساتھ نمٹائیں تاکہ مناسب اِنصاف اور قانون سے متصادم بچوں کی بحالی کو یقینی بنایا جاسکے۔پروگرام کے پہلے تکنیکی سیشن میں سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز جج جموں وکشمیر ہائی کورٹ کیکر سنگھ پریہار نے اس پس منظر کے واقعات پر تفصیل سے بتایا جس کی جس کی وجہ سے جووینائل جسٹس ( بچوں کی کیئر اور پروٹیکشن) ایکٹ 2015کو خصوصی حوالے سے عملایا گیا ۔ جووینائل جسٹس بورڈ کے اختیارات ، کام اور ذمہ داریاں اور بورڈ کی طرف سے اِختیار کئے گئے انکوائری کے طریقہ کار کے بارے میں اور ایسے احکامات جو پاس نہیں کئے جاسکے ہیں۔ریسورس پرسن نے چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں ، چائلڈ ویلفیئر پولیس آفیسر اور اس شخص کے کردار پر بھی تبادلہ خیال ہوا جس کے اِنچارج بچے کو قانون سے متصادم رکھا گیا ہے۔دوسرے تکنیکی سیشن میں کیکر سنگھ پریہار نے بچوں کی کئر اور پروٹیکشن ، ان کی بحالی ، سماجی اِنضمام اور گود لینے سے متعلق دفعات پر بتایا ۔ اُنہوں نے بچوں کے خلاف جرائم اور اس کی سزا سے متعلق قانونی دفعات کی بھی گہرائی سے تفصیلات بتائیں ۔ اُنہوں نے ان بیماریوں میں مبتلا بچوں کے لئے مختلف دفعات پر بھی تبادلہ خیال ہوا جنہیں طویل علاج کی ضرورت ہوتی ہے یا ذہنی طور پر بیمار یا شراب یا دیگر منشیات کے عادی ہوتے ہیں۔بعد میں ایک اِستفساری سیشن کا اِنعقاد کیا گیا جس میں تمام شرکأ نے موضوع کے مختلف پہلوئوں پر غوروخوض کیا اور سوالات کئے جن کا ریسور پرسن نے تسلی بخش جوابات دئیے۔