سری نگر//مالی سال 2020-21 کی چوتھی سہ ماہی کے دوران جموں کشمیر بنک نے کوویڈ 19 وبائی بیماری کے چیلینجوں کے باوجود315.75 کروڑ روپے کا منافع درج کیا جس سے بنک کے پورے سال کا منافع 432.12 کروڈ تک پہنچ گیا ہے۔ یہ ایک اہم سنگ میل مانا جا رہا ہے کیونکہ مالی سال 2013-14ء کے بعد سے ابھی تک کایہ سب سے زیادہ سہ ماہی منافع درج ہوا ہے۔اس ضمن میں کارپوریٹ ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ میٹنگ میں بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے نتائج کو اور منظوری کے فوراً بعد Q4 اور مالی سال 2020-21 کے سالانہ نتائج کا اعلان کیاگیا ۔
نتائج کی اہم جھلکیاں
ایک تیز ترین ٹرن ارآونڈ میں جموں و کشمیر بینک کا QoQ منافع پانچ گنا اضافے کے ساتھ 315.75کروڑ روپے تک پہنچ گیا جو مالی سال20-21 کی تیسری سہ ماہی میں 65.94 کروڑ روپے تھا۔ بینک کی ا ٓمدنی 6 فی صد بڑھ کر 4489.77 کروڑ روپے تک پہنچ گئی جو گذشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 4252.59 کروڑ تھی۔زیر جائزہ مالی سال کے لئے بینک کا آپریٹنگ منافع6 فیصد اضافے سے 1611.23 کروڑ روپے پہنچ گیا جوکہ 31 مارچ 2020 کو 1525.05 کروڑ روپے درج کیا گیا تھا۔ جبکہ اس مدت کے دوران نیٹ انٹرسٹ آمدنی 3706.67 کروڑ روپے سے بڑھ کر 3795.43 کروڑ روپے ہوگئی۔ زیر غور سہ ماہی کے لئے نیٹ انٹرسٹ مارجن (NIM) 3.64 فیصد رہا۔ٹریجری آپریشنز کی عمدہ کارکردگی سے بنک نے Other Income میں سالانہ بنیاد پر 32 فی صد اضافہ دکھایا۔ بنک کی Other Income مالی سال 2019-20 میں 546 کروڈ سے بڑھ کر 719 کروڈ تک پہنچی۔ " واقعی یہ ملک میں COVID-19 وبائی امراض کی دوسری لہر کے تباہ کن اثرات کے باوجود ایک حوصلہ افزا بدلاؤ ہے۔ ہم نے اپنے مضبوط عزم ، بہتر بیلنس شیٹ مینجمنٹ اور اپنے ڈائریکٹرز کی موثر رہنمائی سے چیلنجوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا ۔ خاص طور پرQ4 نتائج بہت حوصلہ افزا ہیں کیونکہ یہ جو کاروبار کی ترقی کے لئے طویل مدتی استحکام پیدا کریں گے جو حکومت کے خود انحصاری ، صنعت دوستی اورانکلوسیو معاشی نظریہ کو آگے بڑھانے اور عملی جامہ پہنانے کے ہمارے اجتماعی عزم کو مستحکم کریں گے۔ "، بینک کے سی ایم ڈی آر کے چھبر نے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا۔
پراوجننگ میں اضافہ
بیلنس شیٹ کو مزیدبہتر بنانے کے لئے پراوجننگ میں موزون اضافہ کرکے ایک مضبوظ Buffer تیار کیا گیا ہے ، اور زیر غور سہ ماہی کے دوران پراوجننگ ریشو 81.97 فیصد ہو گیا ہے – جو بینکنگ صنعت میں سب سے بہتر تناسب مانا جاتا ہے – جبکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران یہ 78.59 فیصد تھا۔
بہتر ایسٹ کوالٹی
بینک کا نیٹ این پی اے اور نیٹ ایڈوانسز کا تناسب فیصد کے لحاظ سے نمایاں طور پربہتر ہوکر 3.48 فیصد سے گر کر 2.95 فیصد ہو گیا ہے جبکہ مجموعی این پی اے ریشو 31 مارچ 2020 کو ریکارڈ شدہ 10.97 فیصد سے کم ہو کر 9.67 فیصد رہ گیا ہے۔
بینک کی بہتر ایسیٹ کوالٹی کے بارے میں ، سی ایم ڈی نے زور دے کر کہا ، "اس کی وجہ یہ ہے کہ سپریم کورٹ نے بینکوں کو این پی اے کی حیثیت سے اکاؤنٹس کی درجہ بندی سے روکنے کی ہدایات واپس لے لی جس کے بعد ہی بنک عملے نے ہر سطح پر کام کرکے نہ صرف اپنی ایسیٹ کوالٹی کو مستحکم کیا بلکہ بیلنس شیٹ کو مزید تقویت دینے کے لئے اس میں بہتری لائی ہے۔سی ایم ڈی نے مزیدکہا کہ کسی بھی نئی ناگوارصورت حال کے لئے ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔ اس ضمن میں ، اصلاحی اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے آپریٹو سطح پر پہلے ہی ہدایات جاری کردی گئی ہیں ، جس میںایسیٹ کوالٹی کی بحالی پر ایک زیادہ مضبوط اور فعال کارکردگی کی نگرانی کا نظام بھی شامل ہے۔
کاروبار میں ترقی
ملک بھر میں معاشی سست روی کے باوجود جموں و کشمیر کے UT میں ایڈوانس اور ڈیپازٹسں میں بالترتیب 15.7 فیصد اور 10.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، جبکہ لداخ UT نے ایڈوانسز میں 5.9 فیصد اور ڈیپازٹسں میں 29.4 فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔
زیر جائزہ سال کے دوران مجموئی ڈیپازٹسں 97788 کروڑ سے بڑھ کر 108062 کروڑ روپے ہو گئے ہیں جس سے 10.50 فیصد کااضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ قر ضہ جات تقریبا 4 فیصد اضافے سے 64399 کروڑ روپے سے بڑھ کر 66819 کروڑ روپے ہوگئے ہیں ۔زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران بینک کاCASA 55.84 فیصدرہا ہے جبکہ یہ تناسب جموں و کشمیر UT کے لئے58 فس صد اور لداخ UT کے لئے 71 فی صد رہا۔کاروباری اضافے کے بارے میں ، سی ایم ڈی نے کہا ، "COVID 19 کے بعد مارکیٹ کے حالات میں ہلکی بہتری کو مدنظر رکھتے ہوئے ، ہمارے پاس ڈیپازٹس میں 10 فیصد سے زائدکا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کے ساتھ ساتھ کریڈٹ آف ٹیک میں بھی 4 فیصد اضافہ ہوا ہے جسکی وجہ یہ ہے کہ ابھی بنک باقی ملک میں کارپوریٹ ایڈوانسز کی طرف کم دھیان دے رہا ہے۔
بہترکیپٹل ایڈوکیسی تناسب
بینک کا کیپٹل ایڈوکیسی تناسب 12.09 فی صد ہے جو BASELIII کے اصولوں کے مطابق کافی ہے ،۔ پچھلے سال 31 مارچ 2020 کو یہ تناسب 11.40 فیصد تھا۔"بینک کے بورڈ نے پہلے ہی ، ترجیحی اور بینک کے اکثریتی حصص دار حکومت جموں کشمیر ، 500 کروڑ روپے تک کی رقم کے لئے ترجیحی الاٹمنٹ کے ذریعہ ایکویٹی حصص کے اجراء کے ذریعہ سرمایہ جمع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔دوسری کوویڈ لہر سے پیدا ہونے والے معیشت میں دباؤ کے درمیان ، سرمایہ جمع کرنے سے ہمیں کاروبار میں اضافے اور بینک کی ایسیٹ کوالٹی میں کوویڈ سے متعلق تناؤ کو روکنے میں مدد ملے گی جبکہ علاقائی معیشت کے پیداواری اور ترقی پذیر شعبوں کو قرض دینے کی ہماری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ ، سی ایم ڈی نے کہا۔دریں اثنا ، مالیاتی خدمات کے شعبے کو مزید فعال اور رئیل ٹائم بنانے کے لئے بینک نے اپنے تمام زونوں کی 'ماہانہ بزنس پرفارمنس ریویو' منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔