نیوز ڈیسک
سرینگر// جی 20ممالک کے سیاحتی ورکنگ گروپ کی تیسری میٹنگ میں تقریباً 60 غیر ملکی مندوبین پیر کو یہاں پہنچے۔اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور سابقہ ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے بعد کشمیر میں یہ پہلی بین الاقوامی تقریب منعقد کی جا رہی ہے۔مجموعی طور پر122ڈیلی گیٹس مرکزی وزیر سیاحت و ثقافت جی کرشن ریڈی کے ہمراہ ائر ایشیاء کی چارٹرڈ فلائٹ میں صبح ساڑھے دس بجے سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچ گئے۔جوائنٹ سیکریٹری جی 20بھاونہ سکسینہ، اے ڈی جی سیکورٹی صوبائی کمشنر، سیکریٹری و ڈائریکٹر ٹورازم اوردیگر افسران نے انکا خیر مقدم کیا۔
انکی آمد پر کشمیری موسیقی کے دھن بجائے گئے۔اسکے بعد وہ گرینیڈ للت اور تاج وونتا میں ٹھہرائے گئے۔گرینیڈ للت میں انکی آمد پر کشمیری روف ’ کرالہ کوری مالہ کریے کوسمن‘پیش کیاگیا۔طیارے میں 132کی نشستیں بک کرائی گئی تھیں لیکن صرف 122سوار ہوئے۔جو ممالک اس کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں، ان میں ارجنٹائنا، آسٹریلیا، برازیل، کنیڈا، فرانس، جرمنی، انڈونیشیا، انڈیا، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، میکسیکو، روس، جنوبی افریقہ،برطانیہ،امریکہ،متحدہ ارب امارات شامل ہیں۔حکام نے بتایا کہ G20 وفود کو راستے میں سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری تعیناتی کے درمیان میٹنگ کے مقام تک لیجایا گیا۔نمائندوں کے استقبال کیلئے دیواروں اور ہورڈنگز پر پینٹ کیے گئے۔ G20 لوگو کے ساتھ اسپورے راستے کو ایک نئی شکل ملی ہے۔عہدیداروں نے کہا کہ اس تقریب کے بغیر کسی واقعہ کے اختتام کو یقینی بنانے کے لئے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔حکام نے بتایا کہ ایس کے آئی سی سی کے ارد گرد بلیوارڈ روڈ کو تین دنوں کے لیے نو گو زون بنا دیا گیا ہے، وہاں مندوبین کے لیے جانے والے راستے اور ایئرپورٹ روڈ سے ڈلگیٹ تک بڑے پیمانے پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری وادی میں سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے جس میں ایلیٹ این ایس جی اور میرین کمانڈوز نے پولیس اور نیم فوجی دستوں کو ایونٹ کے مقامات کو محفوظ بنانے میں مدد فراہم کی ہے۔حکام نے مزید کہا کہ کسی بھی دھماکہ خیز مواد یا آئی ای ڈی کی جانچ کرنے کے لیے اسکینرز اور سنففر کتوں کو کام میں لگا دیا گیا ہے۔عہدیداروں نے بتایا کہ شہر سے گزرنے والی گاڑیوں کی تصادفی طور پر جانچ کی جارہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی تخریبی عناصر شہر میں داخل ہونے میں کامیاب نہ ہوں۔این ایس جی کے انسداد ڈرون یونٹ کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام میں لگا دیا گیا ہے کہ کوئی ناپسندیدہ فضائی دخل اندازی نہ ہو۔اجلاس میں پانچ اہم ترجیحی شعبوں یعنی گرین ٹورازم، ڈیجیٹلائزیشن، ہنر، این ایس ایم ایز اور دسٹینیشن منیجمنٹ پر بات و چیت و تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ مندوبین جھیل ڈل کے کناروں پر واقع مشہور مغل باغات کا بھی دورہ کریں گے۔سہ روزہ دورے کے دوران دیگر مصروفیات کے علاوہ مندوبین سری نگر میں گورنمنٹ آرٹ ایمپوریم کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ دستکاروں کے ساتھ بات چیت کریں گے اور اس موقع دستکار اپنے ہنر کا مظاہرہ بھی کریں گے۔مندوبین کا قافلہ پولو ویو مارکیٹ کا بھی دورہ کرے گا جہاں وہ مقامی تاجروں کے ساتھ گفت و شنید کریں گے۔ادھر محکمہ ٹریفک نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے اور ایس کے آئی سی سی کی طرف جانے والے روڈ پر تین دنوں کے لئے ٹریفک کی نقل و حمل پر پابندی عائد کر دی ہے۔