پرویز احمد
سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج نے سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ پر طالب علم کو معطل کر دیا۔ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور ایسوسی ایٹڈ ہسپتالوں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔جی ایم سی سرینگر کے حکام نے بدھ کو کہا کہ انہوں نے ایک طالب علم کو معطل کر دیا ہے جس نے مبینہ طور پر ایک آن لائن میسجنگ ایپ پر قابل اعتراض پوسٹ شیئر کی تھی۔جی ایم سی نے X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انتظامیہ نے اس معاملے کا فوری نوٹس لیا ہے۔ زیر التوا انکوائری مکمل ہونے تک متعلقہ فرد کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔قواعد کے تحت ضروری کارروائی کے لیے13مختلف شعبوں کے سربراہان پر مشتمل کمیٹی نے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔قبل ازیں جی ایم سی سری نگر کے طلبا نے ایک ساتھی طالب علم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے احتجاج کیا جس نے مبینہ طور پر واٹس ایپ پر قابل اعتراض پوسٹ پوسٹ کی تھی۔طلبا کیمپس کے اندر جمع ہو گئے اور نعرے بازی کی۔دریں اثنا، ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور ایسوسی ایٹڈ ہسپتالوں نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ RDA ہمارے معزز ادارے کے ایک انڈرگریجویٹ میڈیکل طالب علم کے ذریعے کی گئی غیر اخلاقی حرکت قابل مذمت عمل کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ساجد محمد صوفی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ ایم بی بی ایس فسٹ ایئر کے ایک غیر ریاستی طالب علم نے اپنے کلاس کے وٹس ایپ گروپ پر غیر اخلاقی مسیجز پوسٹ کیں‘‘۔سجاد نے بتایا کہ مقامی طلاب نے مذکورہ غیر ریاستی طلب علم سے ایسا نہ کرنے کی درخواست کی اور اس کو ہر ممکن سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ کچھ بھی سمجھنے کیلئے تیار نہیں تھا بلکہ مقامی طالب عملوں کو دھمکیاں دینے کے علاوہ غیر ا خلاقی پوسٹ ٹیوٹر پر بھی شیئر کیا ۔ ساجد نے بتایا کہ اس کی ان حرکتوں کی وجہ سے مقامی طالب علم مشتعل ہوئے اور کالج میں احتجاجی مظاہرے کرنے لگے۔