سرینگر//گورنمنٹ میڈیکل کالیج سرینگر میں ماہر ڈاکٹروں نے پہلی لیپروسکوپک جراحی انجام دینے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ میڈیکل کالیج سرینگر میں کئی امراض میں مبتلاءایک50سالہ مریض غلام حسن بٹ ساکن ہارون شعبہ ایمرجنسی میں داخل تھا۔تشخصی عمل کے دوران ڈاکٹروں کو پتہ چلا کہ وہ ذیابطیس کے علاوہ مہلک مرض کینسر میں بھی مبتلاءہے۔مرض کے اثرات کی وجہ سے اُس کو یرقان بھی ہوگیا تھا۔ٹیومر نکالنے کیلئے سپر سپیشلٹی اسپتال میں ماہر ڈاکٹروں نے مریض کی فوری سرجری کا مشورہ دیا۔اس طرح کی جراحیاں عام طور سے اوپن طریقے سے انجام دی جاتی ہیں لیکن اس مریض کی جراحی خاص لیپروسکوپک طریقہ کے ذریعہ انجام دی گئی۔ اس طرح کے طریقہ جراحی میں چھوٹے چھوٹے سوراخ کئے جاتے ہیں اور یہ انتہائی حساس مانی جاتی ہے۔اس قسم کی جراحی ملک کے منتخب طبی مراکز میں ہی انجام دی جاتی ہے اور آج یوٹی جموں کشمیر بھی ماہر ڈاکٹروں نے یہ کارنامہ پہلی بار انجام دیا۔
اس اہم اور حساس سرجری دینے والی ٹیم کی سربراہی پروفیسر (ڈاکٹر) ایم آر عطری نے انجام دی جن کے پاس25سال کا وسیع تجربہ ہے اور انہوں نے اپنے کیریئر کے دوران کئی طرح کی حساس جراحیاں انجام دی ہیں۔اس کارنامے کے دوران انستھیزیا ماہرین کی سربراہی ڈاکٹر رخصانہ نجیب نے انجام دی۔جبکہ جراحی انجام دینے والی ڈاکٹروں کی ٹیم میں ڈاکٹر ایم آر عطری پروفیسر و صدر شعبہ سرجیکل یونٹ6، جی ایم سی سرینگر، ڈاکٹر جی ایم نائیکو اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر یاسر عرفات اور ڈاکٹر توصیف ارجمند شامل تھے۔اس کے علاوہ ریزیڈنٹ پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹر سرتاج اور ڈاکٹر عدنان کا بھی ٹیم کو تعاون شامل رہا اور جراحی کے دوران انستھیزیا کے ماہرین میں ڈاکٹر نصرت ایسو سیٹ پروفیسر اور ڈاکٹر روحی شامل تھیں۔ ڈاکٹر عطری کا اس حساس جراحی کے انجام دہی کے سلسلے میں کہنا تھا کہ شعبہ جنرل سرجری،جی ایم سی پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمود احمد کی سربراہی میں نئے سنگ میل طے کررہا ہے۔انہوں نے کہا ”ہماری کوشش ہے کہ یوٹی جموں کشمیر میںاعلیٰ صحت خدمات فراہم کی جائیں“۔انہوں نے جی ایم سی پرنسپل اور ڈین پروفیسر ڈاکٹر سائمہ رشید، سربراہ شعبہ ڈاکٹر مفتی محمود، سربراہ شعبہ انستھیزیا یونٹ چھ پروفیسر ڈاکٹر رخصانہ نجیب،پروفیسر ڈاکٹر مشتاق چالکو،ڈاکٹر محمد افضل وغیرہ کا شکریہ ادا کیاجن کی وجہ سے یہ کارنامہ پایہ تکمیل کو پہنچا۔