سرینگر //گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں نیم طبی عملے کی مختلف اسامیوں کیلئے جمعرات کو ہونے والے انٹرویو کالج انتظامیہ کلرکوں کی ہڑتال کی وجہ سے ملتوی کئے گئے ہیںکیونکہ انتظامیہ مختلف اسپتالوں میں خالی اسامیوں کا پتا نہیں لگا سکی ہے۔گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر کے زیرانتظام کام کرنے والے وادی کے 8بڑے اسپتالوں میں تھیٹر اسسٹنٹ، لیبارٹری اسسٹنٹ اور جونیرفارمیسسٹ کے علاوہ دیگر اسامیوں کو Academic Arrangment کے تحت پُر کرنے کیلئے نوٹیفکیشن زیر نمبر 03/AHS/2018بتاریخ 26/4/2018اجرا کرکے اُمیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 3مئی 2018کو ہونے والے انٹرویو کیلئے اپنی درخواست جمع کرے ۔ گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر میں موجود باوثوق ذرائع نے بتایا کہ کالج انتظامیہ کی عدم دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسامیوں کی صحیح تعداد جانے بغیر نوٹیفیکیشن جاری کی گئی اور انٹرویو سے ایک روز قبل تمام جی ایم سی سرینگر کے تحت کام کرنے والے اسپتالوں سے خالی پڑی اسامیوں کی تفصیل طلب کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ایڈمینسٹریٹر جی ایم سی سرینگر کی جانب سے اس کیلئے بدھ کی شام تمام اسپتالوں کے منتظمین کے نام ایک خط جاری کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ایڈمنسٹریٹر نے اپنی چھٹی زیر نمبر AH/Sec-I/301-10بتاریخ 01/05/2018کے تحت حکم جاری کیا ہے کہ وہ خالی پڑی اسامیوں کی تفاصیل فراہم کریں جبکہ کالج انتظامیہ کو بخوبی اس بات کا عمل ہے کہ کلرک پچھلے کئی دنوں سے ہڑتال پر ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ کالج انتظامیہ نے بے روز گار نوجوانوں کے غیض و غضب سے بچنے کیلئے خواہشمند اُمیدواروں کی تعداد زیادہ ہونے کا بہانہ کر جمعرات کو طے انٹرویو کو نہ صرف ملتوی کیا بلکہ بے روز گارنوجوانوں کو تحریر ی طور پر ہونے والے امتحان میں شریک ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ادھر پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر ڈکٹر سامیہ رشید نے بتایا ’’ چند پوسٹوں کیلئے ایک ہزار سے زائد نوجوان انٹرویو کیلئے آئے تھے مگر اتنے نوجوانوں کا انٹرویو منعقد کرنا ممکن نہیں تھا اور اسلئے ہم نے تحریر امتحان لینے کا فیصلہ کیا ہے۔