عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پرنسپل سیکرٹری خزانہ سنتوش ڈی ویدیا نے ملک کے ٹیکس نظام پر گڈز اینڈ سروسز ٹیکس ( جی ایس ٹی ) کے انقلابی اثرات پر زور دیا اور حکومت کے ذریعے حاصل کی گئی ٹیکس وصولی میں خاطر خواہ بہتری کو اجاگر کیا ۔ جی ایس ٹی کے نفاذ کی 6 ویں سالگرہ اور یکم جولائی سے جی ایس ٹی ہفتہ کی تقریبات کے آغاز کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ویدیا نے ٹیکس افسران کو درپیش اہم کام کا اعتراف کیا اور نظام کی خامیوں کو دور کرتے ہوئے ترقیاتی فوائد کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
تقریب کے دوران ریاستی ٹیکس کی کمشنر ڈاکٹر رشمی سنگھ نے ایک مضبوط معیشت کی تعمیر ، ترقی کو فروغ دینے اور محصول کے اہداف کو حاصل کرنے میں محکمے کے تعاون پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ نے بیداری مہم اور آؤٹ ریچ اقدامات کے ذریعے کامیابی سے عوام میں اپنے تعلق کا احساس پیدا کیا ۔ ایڈیشنل کمشنر اسٹیٹ ٹیکس جموں نمرتا ڈوگرہ نے جموں ڈویژن میں کی گئی ٹیکس اصلاحات کا جائیزہ پیش کیا ۔ انہوں نے حاصل کئے گئے اہم سنگ میلوں پر زور دیا اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ منسلک ہونے کیلئے محکمے کی کوششوں پر روشنی ڈالی ۔ ایڈیشنل کمشنر اسٹیٹ ٹیکس کشمیر شکیل مقبول نے جموں و کشمیر میں جی ایس ٹی کے نفاذ کے سفر کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا ۔ انہوں نے محکمانہ اقدامات ، جی ایس ٹی سے پہلے کے منظر نامے اور جی ایس ٹی کے نظام کے تحت حاصل کی گئی شرح نمو پر تبادلہ خیال کیا ۔ اختتامی کلمات میں ایڈیشنل کمشنر اسٹیٹ ٹیکسز ( ٹیکس پلاننگ، پالیسی اور ایڈوانس رولنگ ) انکیتا کار نے کہا کہ سالگرہ کی تقریب اور جی ایس ٹی ہفتہ ٹیکس اصلاحات میں نمایاں پیش رفت اور ریاستی ٹیکس محکمہ میں ایک شفاف اور موثر ٹیکس نظام کی تعمیر کے عزم کا ثبوت ہے ۔ تقریب میں ڈپٹی کمشنرز ، اسٹیٹ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ ، اسٹیٹ ٹیکس افسران ، دیگر افسران اور اہلکاروں نے شرکت کی ۔
۔4,900 سے زائد جعلی رجسٹریشن منسوخ | 15,000 کروڑ روپے کی ٹیکس چوری کا پتہ چلا
عظمیٰ نیوز ڈیسک
نئی دہلی//جی ایس ٹی حکام نے اب تک 4,900 سے زیادہ جی ایس ٹی رجسٹریشن منسوخ کیے ہیں اور جعلی جی ایس ٹی آئی این کو ختم کرنے کے لیے جاری دو ماہ کی مہم کے دوران 15ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی ٹیکس چوری کا پتہ لگایا ہے جو 15 جولائی کو ختم ہو جائے گا۔سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز (سی بی آئی سی) کے رکن ششانک پریا نے کہا کہ مہم کے دوران جعلی رجسٹریشنوں کی بڑی تعداد کا پتہ چلا ہے جو گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے اندراج اور ریٹرن فائل کرنے کے عمل کو سخت کرنے کے لیے پالیسی میں تبدیلی کی ضرورت کو واضح کرتا ہے۔جسمانی تصدیق کے لیے 69,600 سے زیادہ جی ایس ٹی شناختی نمبر (جی ایس ٹی آئی این) کا انتخاب کیا گیا ہے، جن میں سے 59،178 کی توثیق فیلڈ افسران کے ذریعے جاری پین انڈیا خصوصی مہم کے دوران کی گئی ہے۔”16,989 GSTIN غیر موجود پائے گئے ہیں۔ 11,015 GSTINs کو معطل کر دیا گیا ہے اور 4,972 کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔