سرینگر// مخلوط سرکار نے سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کے بعداشیاءو خدمات ٹیکس کے اطلاق پر حتمی پیش رفت کیلئے4 جولائی سے 4روز کاخصوصی اسمبلی اجلاس پھر سے طلب کیا ہے، تاکہ اس قانون کو لاگو کرنے پر یک رائے قائم کی جاسکے۔ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ریاستی اسمبلی کے سپیکر کیوندر گپتا نے باضابطہ طور پر جمعہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں انہوں نے ریاستی اسمبلی کی کارروائی کے ضوابط رول 16کی شق3کا حوالہ دیتے ہوئے4 جولائی سے اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے۔ یہ اجلاس4روز تک جاری رہے گااور اس میں جی ایس ٹی کے اطلاق پر قانون سازیہ میں بحث و مباحثہ کیا جائے گا۔ اجلاس 4 ، 5 ، 7 اور 8 جولائی کو ہوگا جبکہ 6 جولائی کوسےشن نہےں ہوگا، جبکہ قانون ساز کونسل کے اجلاس 4 اور 5 جولائی کے علاوہ 8 جولائی کو ہونگے ۔ رےاستی سرکار نے جی اےس ٹی کے معاملے پر وسےع اتفاق رائے کی غرض سے 17 جون کو اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کےا تھا لےکن اجلاس شروع ہونے سے پہلے ہی اپوزےشن ممبران نے اےوان کے اندر اور باہر وادی مےں جاری ہلاکتوں اور زےادتےوں کے خلاف زبردست احتجاج کےا اور اسپےکر کوےندر گپتا نے اسمبلی کے اس خصوصی اجلاس کو غےر معینہ عرصہ کےلئے ملتوی کرنے کا اعلان کر دےا جبکہ رےاستی سرکار کی جانب سے تشکےل دی گئی کل جماعتی مشاورتی کمےٹی کی پہلی مےٹنگ سے نےشنل کانفرنس اور کانگرےس نمائندوں کی غےر حاضری کے باعث کوئی پےش رفت نہےں ہوسکی اور 29 جون کو مذکورہ کمےٹی کے دوسرے اجلاس مےں بھی کوئی خاص نتےجہ بر آمد نہےں ہوسکا کےونکہ اپوزےشن کے سبھی ممبران نے ےک زبان ہوکر جی اےس ٹی کو موجودہ ہےت ےا شکل مےں قبول کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے واضح کےا کہ وہ رےاست جموںوکشمےر کو حاصل خصوصی پوزےشن اور مالی خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہےں ہونے دےں گے ۔