سرینگر//نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کل پارٹی ہیڈکوارٹر پر ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی کے اطلاق سے نہ صرف ملک بلکہ ریاست کی اقتصادیات کو بہت بڑا دھچکا لگایا ہے اور ملک کے بڑے بڑے ماہر اقتصادیات اور حکمران بھاجپا کے لیڈران بھی اس قانون کے اطلاق کو ایک ناکامی قرار دے رہے ہیں، یہاں تک کہ وزیر اعظم نے اس قانون کے منفی اثرات کا خود بھی اعتراف کردیا ہے۔ ساگر نے کہا کہ ہماری ریاست پہلے ہی اقتصادی بحران کی شکار تھی ، سیلاب اور خراب حالات نے یہاں کے لوگوں کی اقتصادی طور پر کمر توڑ دی تھی لیکن جی ایس ٹی کے اطلاق نے زخموں پر نمک پاشی کا کام کردیا، اقتصادی بدحالی میں اگر کوئی کثر باقی رہ گئی تھی تو وہ اس قانون کے اطلاق سے پوری ہوگئی۔ اجلاس میں پارٹی کے سینئر نائب صدر چودھری محمد رمضان، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، سینئر لیڈر و ایم ایل اے حبہ کدل شمیمہ فردوس، صوبائی سکریٹری ایڈوکیٹ شوکت احمد میر اور کئی عہدیداران موجود تھے۔ اجلاس میں شمال و جنوب میں جاری گیسو تراشی کی تشویشناک لہر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کوئی سراغ لگانے میں ابھی تک ناکام دکھائی دے رہی ہے۔