سرینگر//حکمران جماعت پی ڈی پی نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی طرف سے جموں کشمیر میں جی ایس ٹی کے اطلاق کو تاریخی سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلی مرتبہ ریاست کے آئنی حیثیت کی توثیق عمل میں لائی۔سرینگر میں پارٹی ہیڈ کواٹر پر ضلع یوتھ کارڈی نیٹروں کی میٹنگ کے دوران پارٹی کے یوتھ صدر وحید ارحمان پرہ نے اشیاء و خدمات قانون کی منظوری پر تیبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی کی طرف سے عوام کو با اختیار کرنے کے نظریہ کو عملاتے ہوئے اداروں کے تقدس اور بالادستی کو برقرار رکھا گیا اور مذاکرات و مباحثوں کا دروازہ کھولا گیا۔ انہوں نے ریاستی اسمبلی کو پارلیمنٹ کے بعد ملک میں سب سے زیادہ با اختیار اور منفرد ایوان قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم اسمبلی جیسے اداروں کے وقار کے تقدس کو یقینی نہیں بنائے گے،تب تک ریاست کے بہتری کیلئے توقع نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے نیشنل کانفرنس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں یہ جماعت ریاست کی خصوصی حیثیت کو منظم طریقے سے مسخ کرنے میں ملوث رہی ہے،تاہم جس طرح وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور انکی ٹیم نے اشیاء و خدمات ٹیکس کو نپٹایا،وہ عمل دوسروں کیلئے ایک سبق ہے۔پی ڈی پی کے یوتھ صدر نے کہا کہ پہلی مرتبہ ریاست کے آئینی حیثیت کی توثیق کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں اشیاء و خدمات ٹیکس کے اطلاق میں ریاست کی مالی خومختاری کی ضمانت ہے، جبکہ اس کا سب سے زیادہ فائدہ صارفین کو ہوگا۔پرہ نے کہا کہ اس قانون کو نفاذ کرنے کیلئے حکومت نے ریاست کے تشخص اور مالی خود اختیاری کو برقرار رکھنے کیلئے کافی تحفظات فراہم کیں ہیں۔وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو کی سراہنا کرتے ہوئے وحید پرہ نے کہا کہ ’’جی ایس ٹی‘‘ قانون کا اطلاق ریاستی سرکار کیلئے ایک امتحان تھا۔جنہوں نے کافی عرق ریزی کے بعد اس میں کامیابی حاصل کی۔