چنئی//وزیر خزانہ ارون جیٹلی کے اشیاءو خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) نافذ ہونے سے مہنگائی نہیں بڑھنے کے دعوے کے برعکس سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ نیا ٹیکس نظام سے افراط زر پر اثر پڑے گا۔ مسٹر پی چدمبرم نے آج جی ایس ٹی پر کرائکوڑی میں واقع دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر نئے ٹیکس نظام کے سلسلے میں حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس بات سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ جب یہی بی جے پی اپوزیشن میں تھی تو اس نے جی ایس ٹی کی مخالفت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے بی جے پی نے جی ایس ٹی لاگو نہیں ہونے دینے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا۔ پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں منعقد ہ جی ایس ٹی کی تقریب میں کانگریس موجود نہیں تھی۔ کانگریس کا اعتراض ہے کہ جی ایس ٹی کو مکمل تیاری کے ساتھ نافذ نہیں کیا گیا ہے ۔ واضح ر ہے کہ 28 فروری 2006 میں جب مسٹر چدمبرم منموہن سنگھ کی حکومت میں وزیر خزانہ تھے تو انہوں نے بجٹ پیش کرتے ہوئے جی ایس ٹی کو یکم اپریل 2010 سے نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا، لیکن بی جے پی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت کے سبب اس کا نفاذ نہیں کیا جا سکا تھا۔اس کے بعد اسے نافذ کرنے کے لیے منموہن سنگھ حکومت نے نئی ڈیڈ لائن بھی رکھی تھی لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہوئی۔ سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ اصلی جی ایس ٹی نہیں ہے جس کا ڈھانچہ ماہرین نے تیار کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس سے خورد، چھوٹے اور متوسط کاروباریوں کو کافی نقصان ہوگا اور مہنگائی پر بھی اثر پڑے گا۔