نئی دہلی//کانگریس نے حکومت پر اشیا اور سروس ٹیکس (جی ایس ٹی)کا ڈھانچہ اب بھی خامیوں سے پُرہے اور اس کی حالیہ شکل 'ایک ملک ایک ٹیکس نہیں ایک ملک سات ٹیکس'پر مبنی ہے اس لئے پارٹی اس میں مکمل طورپر تبدیلی کے لئے احتجاج جاری رکھے گی۔کانگریس مواصلاتی محکمے کے چیف رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ کانگریس کی حکومت نے جو جی ایس ٹی تیار کیا تھا مودی حکومت نے اسے بدل کر ٹیکس کی کئی شرحیں طے کی اور اب اپنی بھول سدھارنے کے لئے اس میں قسطوں میں تبدیلی کی جارہی ہے ۔مودی حکومت نے جی ایس ٹی کو 'گبر سنگھ ٹیکس'بنا دیا ہے جس سے مودی حکومت کے چہیتے چند سرمایہ کاروں کو ہی فائدہ ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ جی ایس ٹی کو جس طریقے سے تیار کیا گیا ہے اس کا ڈھانچہ غلط ہے اور پوری طرح سے مشکل ہے ۔اس جی ایس ٹی کو جلد بازی میں تیار کرکے نافذ کیاگیا اس سے ملک کے چھوٹے کارباریوں،چھوٹی اور درمیانی صنعتوں اور غیر منظم علاقوں کو بھاری نقصان ہورہا ہے ۔کسانوں کو بھی اس کے دائرے میں لایا گیا ہے جو اب تک کبھی نہیں ہوا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ جی ایس ٹی میں 'ایک ملک ایک ٹیکس نہیں بلکہ ایک ملک سات ٹیکس'والا بن چکا ہے ۔کانگریس پہلے دن سے ہی اس کی مخالفت کر رہی ہے اور جی ایس ٹی کی زیادہ تر شرح 18فیصد کا مطالبہ کررہی ہے لیکن مودی حکومت نے ایسا جی ایس ٹی تیار کیا ہے کہ جس کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔دریں اثنا کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے آج کہا کہ حکومت نے دبا¶ میں کئی چیزوں پر اشیااور سروس ٹیکس (جی ایس ٹی)کی 28فیصد شرح کو ختم کردیا ہے ۔لیکن جی ایس ٹی کی شرح 18فیصد سے زیادہ نہ ہو اس کے لئے پارٹی اس میں مکمل طورپر تبدیلی کے لئے احتجاج جاری رکھے گی۔جی ایس ٹی کونسل کی گوہاٹی میں جمعہ کو ہوئی میٹنگ میں 178چیزوں پر جی ایس ٹی میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔مسٹر گاندھی نے جی ایس ٹی کونسل کے فیصلے پر عوام ٹویٹ کرتے ہوئے کہا،''ہندوستان کو گبر سنگھ ٹیکس نہیں،آسان جی ایس ٹی چاہئے ۔کانگریس اور ملک کے عوام نے احتجاج نے کئی چیزوں پر 28فیصد کا ٹکیس ختم کروایا ہے ۔پارٹی 18فیصد کی زیادہ سے زیادہ جی ایس ٹی شرح پر ایک ریٹ کے لئے احتجاج جاری رکھے گی۔اگر بی جے پی یہ کام نہیں کرے گی،تو کانگریس کرکے دکھائے گی۔''سابق وزیرخزانہ پی چدمبرم نے بھی گوہاٹی میں جی ایس ٹی کونسل کی میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو جی ایس ٹی میں اس خامی کو سمجھنے میں چار ماہ دس دن کا وقت لگ گیا۔انہوں نے ٹویٹ کیا،''جی ایس ٹی کی حد 1فیصد ہونی چاہئے اس سلسلے میں کانگریس اور میری بات صحیح ثابت ہوئی ہے ۔''اس دوران کانگریس مواصلاتی محکمے کے چیف رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ کانگریس کی حکومت نے جو جی ایس ٹی تیار کیا تھا مودی حکومت نے اسے بدل کر ٹیکس کی کئی شرحیں طے کی اور اب اپنی بھول سدھارنے کے لئے اس میں قسطوں میں تبدیلی کی جارہی ہے ۔