سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے راج بھون میں گورنر این این ووہرا کے ساتھ ملاقات کر کے جی ایس ٹی کے معاملے پر حتمی فیصلہ لینے کیلئے جاری کارروائی کے بارے میں انہیں جانکاری دی ۔ اس اہم معاملے پر تاخیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے گورنر نے جموں کشمیر کی اقتصادیات کو تحفظ فراہم کرنے اور لوگوں کی بہبودی کیلئے اس سلسلے میں فوری فیصلہ لینے کی صلاح دی ۔ گورنر نے پولیس اہلکاروں پر دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں بھی وزیر اعلیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہیں ایسے حملوں میں مارے جانے والے پولیس اہلکاروں کے نزدیکی رشتہ داروں کی باز آباد کاری اور امداد کی پالیسی پر نظر ثانی کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے یہ معاملہ ضرورت پڑنے کی صورت میں مرکزی وزیر داخلہ کے ساتھ اٹھانے کا بھی یقین دلایا ۔ گورنر اور وزیر اعلیٰ نے جن دیگر معاملات پر خیالات کا تبادلہ کیا اُن میں ریاستی پبلک سروس کمیشن کی کارکردگی ، پنچائیتوں اور اربن لوکل باڈیز کے انتخابات اور ریاستی سطح کے کمیشنوں میں خالی آسامیوں کو پُر کرنا بھی شامل ہے ۔ دریں اثناء محبوبہ مفتی کی صدارت میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران شاہراہ کی کشادگی کے کام کا جائیزہ لیا گیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ شاہراہ کے 170 کلو میٹر حصے کی کشادگی اور اسے بڑھاوا دینے کا کام 5011 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ شاہراہ کے باقی ماندہ کام بشمول ٹنلوں اور بائی پاسوں پر کام شدو مد سے جاری ہے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ سرینگر قاضی گنڈپٹی پر 68 کلو میٹر لمبی سڑک کا 67 فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ مجوزہ بانہال ٹنل کو مکمل کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے ۔ توقع ہے کہ یہ ٹنل رواں برس کے آخر تک مکمل ہو جائے گی جبکہ یہ پوری پٹی اگلے سال تک تیار ہو گی ۔ اسی طرح پانپور اور بیج بہاڑہ بائی پاس پروجیکٹ تکمیل کے آخری مرحلے میں ہے اور توقع ہے کہ انہیں اگلے ماہ کھول دیا جائے گا ۔ وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ شاہراہ کے جموں ۔ اودھمپور حصے کو مکمل کیا گیا ہے جبکہ اودھمپور ۔ رام بن اور رام بن ۔ بانہال پٹیوں پر کام جاری ہے اور یہ تکمیل کے مختلف مراحل سے گذر رہا ہے ۔
وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ محکمہ نے کشمیر اور جموں صوبوں میں رواں سال کے دوران ایک ہزار کلو میٹر سڑک مسافت پر تار کول بچھانے کے کام کاہدف مقرر کیا ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ ریاست میں سی آر ایف کے تحت ہاتھ میں لئے گئے72 پروجیکٹوں میں سے65 کاموں کے ٹینڈر اجراء کئے گئے ہیں۔اسی طرح پی ایم جی ایس وائی کے تحت ماہ مئی تک77 فیصد سڑک رابطوں پر کام مکمل کیا گیا ہے جو کہ دسویں مرحلہ کی کامیاب عمل آوری کے بعد87 فیصد ہوجائے گا۔وزیر اعلیٰ نے دیگر کئی اہم پروجیکٹوں بشمول سانبہ۔ مانسر، ماگام۔ بیروہ۔ ماگام ، لاڈورہ۔ اچھہ بل روڈ، گنگل۔ بیجہامہ روڈ پروجیکٹوں کے علاوہ158 کروڑ روپے کی لاگت والے کیریاںگنڈیال پُل، لسر سڑک، جٹھانا پُل، سنگم ۔ سری گفوارہ سڑک،76 کروڑ روپے کی لاگت والے کوٹ رانکہ خواص روڈ، اونتی پورہ۔ ترال روڈ پروجیکٹوں کی پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا۔