سرینگر//گڈس اینڈ سروس ٹیکس کے اطلاق پر جموں وکشمیر میں حزب اختلاف کی پارٹیوں سے مشاورت کے حوالے سے آج منعقد ہونے والی کل جماعتی پارٹی میتنگ میں اپوزیشن نے سرکار کو گھیرنے کی تیاری کرلی ہے اور آج منعقد ہونے والی یہ میٹنگ ہنگامہ خیز ہونے کی توقع ہے ۔اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے کہ وہ دفعہ 370اور ریاست کو حاصل خصوصی آئینی اختیارات کے مد نظر اس نئے ٹیکس نظام کے یہاں اطلاق کی بھر پور مخالفت کرے گی۔پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر غلام احمد میر نے کہاہے کہ اس نئے ٹیکس نظام کے اطلاق کی صورت میں سب سے پہلے تما م متعلقین کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے تھا لیکن سرکار جلد بازی مین دکھائی دے رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہمارا موقف یہ ہے جی ایس ٹی بل سب سے پہلے اپوزیشن پارٹیوں اور تاجروں میں تقسیم کی جائے تاکہ سبھی لوگ اس بل کے خد وخال کے بارے میں مکمل آگاہی حاصل کرسکیں ۔جی اے میر کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی ریست کی مالی خود مختاری اور دفعہ370کو کمزور بننے کا سبب نہیں بننا چاہئے ۔اس دوران حزب اختلاف کی سب سے بڑی پارٹی نیشنل کانفرنس نے بھی جی ایس ٹی کے اطلاق پر اپنا فیصلہ فی الحال محفوظ رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ نیشنل کانفرنس حکومت کی جانب سے جی ایس ٹی ڈرافٹ بل مین کی گئی ترامیم کا جائزہ لے گی اور اسکے بعد ہی حتمی فیصلہ لیا جائے گا۔ناصر اسلم وانی نے کہاکہ اگر یہ ترامیم ریاست کی آئینی و مالی خودمختاری کو زک پہنچانے کا سبب بنے تو اسکی کی برملا مخالفت کی جائے گی ۔اس دوران سی پی آئی ایم ریاست جموں وکشمیر کی مالیاتی خودمختاری کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی چیز کی مخالفت کی جائے گی ۔محمد یوسف تاریگامی نے کہاکہ چونکہ ہماری ریاست کو چند خصوصی آئینی اختیارات حاصل ہیں لہیذا اس خودمختاری کی راہ میں حائل ہونے والی کسی بھی چیز یا قدم کو قبول نہیں کیا جائے گا۔(مشمولات کے این ایس)