عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// جموں و کشمیر نے 2017 سے نومبر 2024 تک سامان اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے طور پر 37273 کروڑ روپے کی رقم ادا کی ہے۔اس مدت کے دوران، خطے کوایس جی ایس ٹی ،آئی جی ایس ٹی تصفیہ، اور معاوضے کی ادائیگیوں میں 59,611 کروڑ روپے ملے۔سرکاری اعداد وشمار کے مطابق جموں و کشمیر کی سالانہ جی ایس ٹی کی وصولی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے جس میں مالی سال 2017-18 (جولائی 2017 سے مارچ 2018) میں 2,320 کروڑ روپے سے مالی سال 2023-24 میں 6,704 کروڑ روپے شامل ہیں ۔رواں مالی سال کے لیے نومبر 2024 تک کی وصولی 4,861 کروڑ روپے ہے۔اسی طرح، تصفیہ اور معاوضے میں نمایاں اضافہ ہوا، مالی سال 2021-22 میں 11,171 کروڑ روپے تک پہنچ گیا، مالی سال 2024-25 میں اب تک 5,932 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔ہندوستان میں جی ایس ٹی کی وصولی کو سی جی ایس ٹی، ایس جی ایس ٹی، اور آئی جی ایس ٹی میں درجہ بندی کیا جاتا ہے، اس بات پر منحصر ہے کہ آیا سامان یا خدمات کی سپلائی انٹرا اسٹیٹ ہے یا انٹرا اسٹیٹ۔جب کہ سی جی ایس ٹی کو ہندوستان کے کنسولیڈیٹڈ فنڈ (سی ایف آئی) میں جمع کیا جاتا ہے، ایس جی ایس ٹی کو متعلقہ ریاستوں کے کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع کیا جاتا ہے۔حکومت نے یہ بھی کہا کہ جی ایس ٹی کونسل کی سفارشات کی بنیاد پر جی ایس ٹی کی تعمیل کو بہتر بنانے کے لیے کئی اصلاحات کی گئی ہیں۔ ان اصلاحات میں ای وے بل، آئی ٹی سی میچنگ، B2C سپلائرز کے لیے ای-انوائسنگ، رجسٹریشن کے لیے آدھار کی تصدیق، اور مصنوعی ذہانت اور مشین پر مبنی تجزیات کا استعمال کرتے ہوئے نان فائلرز اور خطرناک ٹیکس دہندگان کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں شامل ہیں۔