سرینگر// سیول سوسایٹی گروپ کشمیر سینٹر فار سوشیل اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈئز نے ممبر پارلیمنٹ مظفر حسین بیگ اور وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو کے جی ایس ٹی پر دعوئوں کو’’جھوٹ اور لغو بیانی‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیری عوام بالخصوص تاجروں کو دھوکہ دیں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار کو بچانے کیلئے پی ڈی پی عوام کو دھوکہ دیکر دہلی میں اپنے آقائوں کو خوش کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں 101ویں ترمیم کو لاگو کرنے سے نہ صرف ریاست کی سیاسی خود مختاری کو زک پہنچے گا بلکہ مالی خود مختاری بھی دائو پر لگ جائے گی۔کشمیر سینٹر فار سوشیل اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈئز نے کہا جس وقت حکومت101ویں ترمیم کو لاگو کریں گی ریاست کے حصول ٹیکس،ان کا نرخ متعین کرنے اور چیزوں کو مستثنیٰ رکھنے کے اختیارات سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے گی۔ انہوں نے وزیر خزانہ کی طرف سے دئیے گئے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس قانون کو براہ راست لوگوں کرنے سے ریاست کی خصوصی حیثیت کو کوئی بھی زخ نہیں پہنچے گی،اور وہ ترمیم شدہ جی ایس ٹی لوگو کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد سرکار کے پاس کوئی بھی اختیارات نہیں رہیں گے اور تمام فیصلے جی ایس ٹی کونسل کرئے گی۔کشمیر سینٹر فار سوشیل اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹڈئز کا کہنا تھا کہ وزیر کا یہ بیان بھی جھوٹ سے بھرا ہوا ہے کہ جی ایس ٹی کو لاگو کرنے سے ریاست کے تاجروں کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ تاجر اور سیول سوسائٹی یہ محسوس کرتی ہے کہ جی ایس ٹی کو جموں کشمیر میں ایک ہتھیار کے طور پر ستعمال میں لایا جائے گا،اور جس طرح اسرائیل نے فلسطین میں کیا بھارت بھی اسی طرح کشمیر مین لوگوں کو دانے دانے کیلئے محتاج بنانا چاہتی ہے۔