نئی دہلی //مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ تاریخی اشیاء و خدمات ٹیکس(جی ایس ٹی)کا آغازکرنے کے لئے منعقدہ تقریب سے صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی خطاب کریں گے ۔ جی ایس ٹی یکم جولائی سے لاگو کیا جا رہاہے ۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آج یہاں بتایا کہ پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال میں 30 جون کی نصف شب کو تقریب کا اہتمام کیا جائے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر اور کیرالا کے بغیرلگ بھگ سبھی ریاستوں نے جی ایس ٹی قانون کو لاگو کرنے کی حامی بھر لی ہے۔انہوں نے کہا’’ میں اس بات پر سختی سے یقین رکھتا ہوں کہ جو ریاست جی ایس ٹی سے باہر رہے گی،اسکے تاجر اور صارفین کو نقصانات سے دوچار ہونا پڑے گا، کیونکہ وہ ان پٹ ٹیکس کے فوائد سے مستفید نہیں ہوسکیں گے اور انہیں دوہرا ٹیکس ادا کرنا پڑے گا، صارفین کو دیگر ریاستوں کے مقابلے میں اشیاء مہنگی قیمت پر ملیں گی‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ جی ایس ٹی نظام نامذ نہ کرنے والی ریاستوں کو معاوضہ پیکیج سے بھی محروم ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی نظام سے ملک کی 30ریاستوں کو ایک ہی ٹیکس نظام سے استفادہ ہوگا اور اس سے گھریو اشیاء میں نہ سرف اضافہ ہوگا بلکہ ریاستوں کی مالی حالت بھی مستحکم ہوگی۔ارون جیٹلی نے مزید کہا کہ 30جون کو جو تقریب منعقد ہوگی اس میںپرنب مکھرجی اور نریندرمودی کے علاوہ نائب صدر محمد حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور ایچ ڈی دیوگوڑا بھی حصہ لیں گے ۔ صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم اس تقریب سے خطاب کریں گے ۔ جیٹلی نے کہا کہ تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی، جی ایس ٹی کونسل اور با اختیار کمیٹی کے ارکان اور تمام ممبران پارلیمنٹ کو مدعو کیا گیا ہے ۔ ان کے علاوہ جی ایس ٹی کونسل اور جی ایس ٹی کو عملی شکل دینے میں تعاون کرنے والے تمام لوگوں کو بھی مدعو کیا گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کیرالہ اور جموں و کشمیر کے علاوہ تمام ریاستوں نے جی ایس ٹی سے متعلق(ریاستی جی ایس ٹی) بل کومنظوری دے دی ہے ۔ کیرالہ اسمبلی کی طرف سے اسی ہفتے اس کے پاس کئے جانے کی توقع ہے ۔