نیوز ڈیسک
جموں//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یہاں کنونشن سنٹر میں عالمی جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (GIS) ڈے کے موقع پر منعقدہ پیشہ ور افراد، سرکاری افسران، کاروباری افراد اور نوجوان طلباء کے کنونشن سے خطاب کیا۔نئے چیلنجوں سے نمٹنے اور مواقع کے نئے افق کو تلاش کرنے کے لیے ابھرتی ہوئی GIS ٹیکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت اور معاشرہ مقامی سوچ کی حوصلہ افزائی، نئے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم ٹولز کی ترقی، حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز کاروبار میں ترقی کو تیز کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جیوگرافک انفارمیشن سسٹم ٹیکنالوجی ماحولیاتی نظام مختلف شعبوں کو مواصلات کے نئے ٹولز پیش کر رہا ہے اور موسم کی پیش گوئی، شہری اور نقل و حمل کی منصوبہ بندی، سلامتی، حیاتیاتی تنوع کے تحفظ، ٹیلی کام، زراعت، ماحولیات، اثاثہ جات کے انتظام اور نیوی گیشن سروسز جیسے شعبوں میں زیادہ اثر ڈال رہا ہے۔
ملک بھر میں GIS ٹیکنالوجی میں انقلاب لانے کے لیے گزشتہ 8 سالوں میں متعارف کرائی گئی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے، لیفٹیننٹ گورنر نے کہا، ” نریندر مودی کی رہنمائی میں، GIS اب ترقیاتی منصوبہ بندی کی بنیاد بن گیا ہے اور وسیع پیمانے پر ترقیاتی کاموں کی منصوبہ بندی اور نگرانی میں استعمال کیا جاتا ہے‘‘۔انہوں نے بتایا کہ روزانہ تقریباً 1000 GIS ایپلی کیشنز پیشہ ور افراد، محققین، عام شہری 50 سے زائد شعبوں میں مختلف چیلنجوں اور مواقع سے نمٹنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے شہری اور صنعتی منصوبہ بندی کی کارکردگی، زراعت میں نئی اصلاحات کے لیے بہتر فیصلہ سازی، زمینی ریکارڈ کی جدید کاری، سڑک کی حفاظت، سمارٹ سٹی پروجیکٹس، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ اور معاشرے میں مساوات کو یقینی بنانا،پروڈیوسروں اور بازاروں کو جوڑنے کے لیے جی آئی ایس متعارف کرانے کے لیے حکومت کی کوششوں کا بھی اشتراک کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جی آئی ایس جنگلات کی حدود کی نشاندہی، جی آئی ٹیگنگ، جموں و کشمیر گرین ڈرائیو، ویٹ لینڈز کے تحفظ اور آبی ذخائر کی مردم شماری میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ شعبہ جاتی ترقی کے لیے دستیاب تمام معلومات کو یکجا کرنے کا واحد طریقہ جغرافیائی نقطہ نظر ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے تازہ ترین اور پہلے کے اعداد و شمار کے تقابلی تجزیہ کے ذریعے آبی ذخائر کی تجاوزات پر ایک رپورٹ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ریموٹ سینسنگ ڈیپارٹمنٹ کے ذریعہ جموں و کشمیر میں 2815 آبی ذخائر کی تازہ ترین نشاندہی، سیلاب کے خطرے والے علاقوں کی نقشہ سازی اور تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ مربوط انداز میں معلومات کا تبادلہ کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جی آئی ایس کی مدد سے ٹریفک حادثات کے مقامات، ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کے ذریعے نمٹا جا سکتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے تمام متعلقہ محکموں کو مشورہ دیا کہ وہ دور دراز علاقوں میں نیٹ ورک ڈیزائن، نیٹ ورک آپٹیمائزیشن اور ڈیٹا بڑھانے میں GIS کے استعمال کے لیے تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکیموں کی بہتر منصوبہ بندی اور آبادی اور ان کی ضروریات کے مطابق اثاثوں کی تقسیم میں مدد ملتی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز، جی آئی ایس پروفیشنلز، ریسرچ اسکالرز، ایڈمنسٹریٹو آفیسرز کو ڈیٹا کیپچرنگ اور ریموٹ سینسنگ کے بہترین استعمال کے لیے جی آئی ایس پر مبنی سائنسی فریم ورک تیار کرنے کی ضرورت ہے۔