ایجنسیز
بنگلور/بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر آئی پی ایل کے 18ویں سیزن کی فاتح آر سی بی کا وکٹری پریڈ ماتم میں تبدیل ہو گیا۔ مختلف ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اس بھگڈر میں اب تک 11لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 41افراد زخمی ہوئے ہیں۔ حادثے کے بعد زخمیوں کو نزدیکی اسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں کئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور حالات پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔رائل چیلنجرس بنگلورو کی ٹیم 3 جون کو احمد آباد کے نریندر مودی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل مقابلہ میں پنجاب کنگس کو 6 رنوں سے شکست دے کر تاریخ رقم کر دی تھی۔ آر سی بی کے مداح چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر ٹیم اور خاص طورے سے وراٹ کوہلی کی ایک جھلک پانے کے لیے بے تاب تھے۔ واضح ہو کہ وکٹری پریڈ میں شامل ہونے کے لیے مداحوں کا جم غفیر چناسوامی اسٹیڈیم کے باہر جمع ہو گیا۔ اسٹیڈیم کی کل گنجائش 40000 لوگوں کی تھی، لیکن 5 لاکھ کے قریب لوگ جمع ہو گئے تھے۔ لوگ جبراً اسٹیڈیم میں گھسنے کی کوشش رہے تھے۔ اسی دوران بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا، جس کی وجہ سے بھگڈر مچ گئی۔ لوگ افراتفری میں اِدھر اُدھر بھاگنے لگے، کئی لوگ ایک دوسرے کو روندتے ہوئے نکل گئے تو کئی کو بھیڑ کی وجہ سے سانس لینے میں پریشانی ہونے لگی۔ بھگڈر پر بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا کا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’حکومت نے بھگدڑ یا ایسی کسی بھی صورت حال سے بچنے کے لئے روڈ شو کو روک دیا تھا۔ لیکن یہ اندازہ نہیں تھا کہ اسٹیڈیم کے باہر بھگدڑ مچ جائے گی۔ نقصان پر قابو پانے کیلئے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔‘‘ کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کا بیان بھی آیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’’بنگلورو کے چناسوامی اسٹیڈیم میں آر سی بی ٹیم کی جیت کے جشن کے دوران بھگدڑ کے بارے میں سن کر ہمیں بہت صدمہ ہوا، جس میں کئی لوگوں کی جانیں گئیں اور کئی لوگ شدید طور پر زخمی ہو گئے۔