Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
گوشہ خواتین

جہیز وراثت کا بدل نہیں بلکہ ایک دھوکہ ہے! تلخ و شریں

Mir Ajaz
Last updated: December 22, 2022 1:07 am
Mir Ajaz
Share
8 Min Read
SHARE

نازیہ اقبال فلاحی

ہمارے معاشرے کی قبیح رسومات میں سے ایک رسم بیٹی کی شادی میں بھاری جہیز دینا ہے ۔ ہم نے اکثر لوگوں کو کہتے ہوئے سنا ہے کہ جہیز ایک لعنت ہے ، مگر اس کو لعنت کیوں کہا گیا ہے اور اس سے کیا کیا نقصانات ہوتے ہیں ، اس پر کبھی سوچا نہیں گیا۔ شادیوں میں والدین اپنی بیٹی کے سسرال میں قائم کرنے کے لیے بھاری جہیز دیتے ہیں اور یہ بھول جاتے ہیں کہ جیب سے خریدے ہوئے رشتے پائیدار نہیں ہوتے ہیں۔ جہیز والدین کی جانب سے تحفہ ہوتا ہے ، جو لڑکی کے والدین اور عزیز و اقارب لڑکی کو دیتے ہیں اور وہ سراسر لڑکی کی ملکیت ہوتا ہے ، جہیز وراثت کا بدل ہرگز نہیں ہے۔ اگر ماں باپ نے بیٹی کو جہیز دیا ہے تو بھائی یہ نہیں کہ سکتے ہیں کہ جہیز دے دیا ہے تو اب بہن وراثت سے محروم ہو گئی ہے ، یہ صرف اور صرف ایک حربہ ہے جو کہ بیٹیوں اور بہنوں کو جائیداد سے محروم کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔
ہمارے معاشرے میں بیشتر گھرانوں میں خواتین کو جائیداد میں حصہ کی بجائے زیورات اور گھر کا سامان جہیز کی شکل میں دے کر کہا جاتا ہے کہ اب وراثت میں اس کا کوئی حق نہیں ، اب صرف بھائی حقدار ہیں ۔جہیز کا سامان ماں باپ کی جانب سے بیٹی کے لیے تحفہ ہوتا ہے۔ ہاں! اگر وراثت کی تقسیم ہوتی ہے اور بیٹی کو اس کا حق دے کر کہا جاتا ہے کہ وہ چاہے تو سامان لے اور چاہے تو رقم ، چند لاکھ کا سامان دے کر زیادہ رقم کی جائیداد ہڑپ کرنا ظلم ہے ۔ہمارے معاشرے میں اسے حق بخشوانا بھی کہا جاتا ہے اور بہنوں کے سامنے یہ راستہ رکھا جاتا ہے اگر آپ بھائیوں سے ملنا چاہتی ہیں تو بھائیوں کے حق میں دستبردار ہونا ہوگا اور بچیاں میکے کو کھونے کے ڈر سے اپنا حق چھوڑ دیتی ہے۔ اگر کوئی عورت اس ظلم کے خلاف کھڑی ہو جائے تو اسے اتنا رُسوا کیا جاتا ہے کہ اس کی نسلیں تک باغی اور رشتوں کو توڑنے والی قرار دے دی جاتی ہے۔ اگر کوئی عورت زبردستی یا مرضی سے بھی دباؤ میں آکر اپنا حق وراثت چھوڑ دیتی ہے تو عدالت اسے نہیں مانتی ۔
آج کے دور میں لڑکے کے والدین بیٹی کے والدین پر دباؤ ڈال کر زیادہ رقم یا سامان وصول کرتے ہیں اور بیٹی کے والدین معاشرے کے دکھاوے کے لیے مہنگا سامان جہیز دیتے ہیں ، یہ غلط ہے اور پھر اسی سامان کی آڑ میں بہت ساری لڑائیاں جنم لیتی ہیں ۔جبکہ بہت ساری غریب بچیاں صرف جہیز نہ ہونے کی وجہ سے اپنے والدین کے گھر میں ہی بوڑھی ہو جاتی ہیں۔ جہیز کے بارے میں معاشرے میں بہت سارے تصورات درست کرنے کی ضرورت ہے ۔جہیز وراثت کا بدل نہیں ، بلکہ وراثت لڑکی کی ملکیت ہے ، اس پر بھائی اور اس کے گھر والوں کا کوئی حق نہیں ہوتا ۔ لاکھوں کا جہیز بھی بیٹی کو حق وراثت سے محروم نہیں کر سکتا ہے ۔
ایک آدمی نماز نہیں پڑھتا ہے تو ہم اسے بے دین سمجھتے ہیں ۔ ایک آدمی مالدار ہونے کے باوجود زکوٰۃ ادا نہیں کرتا ہے تو ہم اسے اللّٰہ کا نافرمان قرار دیتے ہیں۔ ایک آدمی صاحب حیثیت ہونے کے باوجود حج نہیں کرتا ، ہم اسے سچا مسلمان نہیں سمجھتے ہیں ۔لیکن ایک آدمی اپنے باپ کے انتقال کے بعد اس کی جائیداد اور مملوکہ چیزوں پر قابض رہتا ہے اور اپنی بہنوں کو وراثت سے محروم رکھتا ہے ، اس کے باوجود ہم اُسے سچا پکا مسلمان سمجھتے ہیں ؟
وراثت کی تقسیم مسلمانوں پر اسی طرح فرض ہے ، جس طرح نماز ، روزہ ، زکوٰۃ اور حج ، نماز ، روزہ ، زکوٰۃ اور حج کے صرف اصولی احکام قرآن مجید میں بیان کئے گئے ہیں ، ان کی تفصیلات و جزئیات اللّٰہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے پیش کی ہیں ، اور وہ احادیث مبارکہ میں مذکور ہیں ، لیکن تقسیم وراثت ایسا فرض ہے ، جس کی بیشتر تفصیلات خود اللّٰہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان کر دی ہیں ۔اللّٰہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’ مال وراثت چاہے جتنا زیادہ ہو ، چاہے جتنا کم ، لیکن اسے بہر حال تقسیم ہونا چاہیے اور اس میں جس طرح مردوں کا حصہ لگتا ہے، اسی طرح عورتوں کا بھی حصہ لگنا چاہیے ۔‘‘ ( سورہ نساء )
احکام وراثت کی جزئیات بیان کرنے سے پہلے قرآن مجید نے تنبیہ کی کہ ’’ جو لوگ یتیموں کا مال کھا جاتے ہیں ، حقیقت میں وہ اپنے پیٹ آگ سے بھرتے ہیں ، ایسے لوگوں کو ضرور جہنم کی دہکتی ہوئی آگ میں جھونک دیا جائے گا ۔‘‘ ( سورہ نساء ) جہیز دینے والے اور وراثت سے مستحقین کو محروم رکھنے والے دوہرے جرم کا ارتکاب کرنے والے ہیں ، ایک نا مطلوب عمل کو رواج دینے کا جرم اور دوسرے تاکیدی فرض پر عمل نہ کرنے کا جرم ۔
اس لیے مسلم سماج کی سلامتی اسی میں ہے کہ جہیز کے لین دین کی حوصلہ شکنی کی جائے اور لوگوں کو تقسیم وراثت پر آمادہ کیا جائے ۔اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے سے نکاح کی پائیداری اور زوجین کی خوش بختی کو زیادہ یقینی بنایا جا سکتا ہے ، کیونکہ حق دار کو اس کے حق سے محروم کر کے کوئی خوش نہیں رہ سکتا ۔آپ بیٹی کو وراثت کے بدلے جہیز دے کر چپ کروا دیں گے مگر اللّٰہ تعالیٰ کے سامنے ہر عمل کا حساب دینا ہوگا ، حق مانگنا گناہ نہیں ہے ، یہ اللّٰہ تعالیٰ کے مقرر کردہ حق ہیں جن کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ جہیز کو وراثت کا بدل قرار دینا صرف ایک دھوکہ ہے جسے کوئی عدالت تسلیم نہیں کرتی ۔
کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ ؎
ماں باپ کا گھر بکا تو بیٹی کا گھر بسا کتنی نا مراد ہے یہ رسم ِ جہیز بھی
(معلمہ : معہد حفصہ للبنات زھراء باغ بسمتیہ ارریہ ، بہار)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
یمن میں سزائے موت کا سامنا کرنے والی نمشا پریا کو بچانے کی ہر ممکن کوشش جاری، حکومت ہند کا بیان
برصغیر
جی ایم سی جموں میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری، طبی خدمات بری طرح متاثر
تازہ ترین
کویندر گپتا نے بطور لیفٹیننٹ گورنر لداخ حلف اٹھایا
برصغیر
ہندوستان نے ٹی آر ایف کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کے امریکی فیصلے کا کیا خیر مقدم
برصغیر

Related

کالمگوشہ خواتین

دین کی سربلندی میں خواتین کا کردار تاریخی حقائق

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

بیوی کا اصل گھر شوہر کا دل ہے فکرو فہم

July 16, 2025
کالمگوشہ خواتین

رسم شادی کا یہ غلغلہ ہے فکر انگیز

July 16, 2025
گوشہ خواتین

دلہنیںایک جیسی دِکھتی ہیں کیوں؟ دورِ جدید

July 10, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?