سرینگر//چیف سکریٹری بی وی آر سبھرامنیم نے جہلم کے پہلے مرحلے کے فلڈ منیجمنٹ منصوبے کی پیش رفت اوردوسرے مرحلے کے تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ کی تشکیل کے کام کا جائزہ لیا۔یہ پروجیکٹ وزیر اعظم ترقیاتی پروجیکٹ کا ایک حصہ ہے۔سیکرٹری پی ایچ ای آبپاشی و فلڈ کنٹرول نے اس موقعہ پر پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کی عمل آوری کی پیش رفت سے متعلق ایک تفصیلی خاکہ پیش کیا اور کہا کہ یہ پروجیکٹ399.29 کروڑ روپے کی لاگت سے عملایاجارہا ہے اور سیلاب سے تحفظ کے لئے دونوں قلیل اور طویل مدتی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کے تمام کاموں کو مارچ2019 تک مکمل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے دریائے جہلم اور اس کی معاون ندیوں پر پانچ آٹومیٹک واٹر لیول ریکارڈر اور رین گاج نصب کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کے دوسرے مرحلے کا ڈی پی آر داخل کرنے کی حتمی تاریخ ستمبر2018 مقرر کی گئی ہے اور یہ کام ڈبلیو اے پی سی او ایس لمٹیڈ کو سونپا گیا ہے۔سیکرٹری نے مزید کہا کہ دریائے جہلم کی پانی سمانے کی صلاحیت سنگم کے مقام پر یہ پروجیکٹ عملانے سے40 ہزار سے بڑھ کر60 ہزار کیوسک ہوجائے گی۔انہوں نے کہا کہ طویل مدتی اقدامات کے تحت فلڈ سٹوریج ڈیم تعمیر کئے جارہے ہیں، ڈوگری پورہ اضافی فلڈ سپل چینل تعمیر کی جارہی ہے، آبی ذخائر کی ڈریجنگ ہاتھ میں لی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ دریائے جہلم اور معاون ندیوں میں سیلاب سے بچاؤ کے کام ہاتھ میں لئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جے ٹی ایف آر پی کے تحت فلڈ سپل چینل کو ہوکرسر، نوگام اور جھیل وُلر تک وسعت دی جارہی ہے۔چیف سیکرٹری نے رقومات کی فراہمی کے لئے یوٹیلائزیشن اسناد کی بروقت داخلی پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ التواء میں پڑے کاموں کو مکمل کرنے اور ہاتھ میں لئے گئے کاموں کے لئے بجٹری تعاون دینے کے عمل کو حتمی شکل دینے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔