سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے آفیسران کی ایک میٹنگ طلب کرکے جہلم فلڈ سپل چینل کے کام کی پیش رفت اورحصول اراضی کے معاملات کاجائزہ لیا۔میٹنگ میں ایڈیشنل کمشنرکشمیر،ترقیاتی کمشنر سرینگر،کلکٹر حصول اراضی آبپاشی وفلڈ کنٹرول اوراسسٹنٹ کمشنر کے علاوہ دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی۔جب کہ بڈگام اوربانڈی پورہ کے ڈپٹی کمشنر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شامل ہوئے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم تعمیر نو پروگرام کے تحت فلڈ سپل چینل پر 339.29کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے کام جاری ہے،اوریہ ضلع سرینگر،بڈگام اوربانڈی پورہ کے علاوہ خوشی پورہ سے ہوتے ہوئے بمنہ سے نائد کھئے جاکر1759کنال اراضی کا احاطہ کرتی ہے۔بڈگام انتظامیہ نے کہا کہ ضلع بڈگام میں 974کنال اراضی اس کی زد میں آتی ہے اورآج تک اس پروجیکٹ کے لئے 21930پیڑ کاٹے گئے۔جب کہ باقی پیڑوں کو آئندہ تین دنوںمیں کاٹا جائے گا۔صوبائی کمشنر نے کام میں سرعت کے لئے اضافی مشینوں کو بروئے کار لانے کی ہدایت دی۔انہوںنے ترقیاتی کمشنر بڈگام کو ذاتی طور پر کام کی نگرانی کرنے اورکام کے عمل میں تیزی لانے کے لئے اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔سرینگرضلع میں پروجیکٹ کے تحت آنے والی اراضی کے بارے میں صوبائی کمشنر کو بتایا گیا کہ پورے علاقے میں 241کنال اراضی غیر ممکن کوہل کے تحت آتی ہے اوراس سلسلے میں کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا جائے گا۔جب کہ کام پہلے ہی شروع کیا گیا ہے۔صوبائی کمشنر نے حصول اراضی آبپاشی وفلڈ کنٹرول کے کلکٹر کومستحق اراضی مالکان میں تین دنوں کے اندر اندر معاوضہ دینے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ حاصل کی گئی زمین پر اگلے دن سے ہی انہدامی کا م شروع کیا جانا چاہیے۔