شوکت حمید
سرینگر//لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ جی -20 ممالک کے آئندہ ٹورازم ورکنگ گروپ میٹنگ کی کامیابی کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں سیاحوں کی آمد اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ 22 مئی سے شروع ہونے والا تین روزہ اجلاس سرینگرمیں منعقد ہونے والا ہے۔سنہا نے راجباغ میں جہلم ریور فرنٹ کے 6 کلومیٹر طویل حصے کا افتتاح کرنے کے بعد کہا کہ مرکزی علاقے کے لوگوں کے تعاون سے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی جانب سے اس تقریب کے لیے تیاریاں کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام نے بھرپور تعاون کیا ہے۔ایل جی نے امید ظاہر کی کہ انتظامیہ عوام کے تعاون سے ایک عظیم الشان شو کا انعقاد کرے گی جس کی کامیابی سے پوری دنیا میں پیغام جائے گا۔سنہا نے کہا، “اس کے نتیجے میں آنے والے دنوں میں سیاحت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا، اور پوری دنیا کشمیر کی روایتی مہمان نوازی کو دیکھے گی”۔انہوں نے کہا کہ سرینگر کو ایک عالمی معیار کے شہر کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے اور اس کی تبدیلی سے نہ صرف شہر کے ثقافتی ورثے کا تحفظ ہو گا بلکہ اس کی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔جہلم-راج باغ ریور فرنٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سنہا نے کہا کہ یہ ایک بین الاقوامی سطح کی جگہ ہے جسے سرینگر سمارٹ سٹی لمیٹڈ نے بنایا ہے اور اس میں وائی فائی زون، سائیکل ٹریک اور واک ویز جیسی سہولیات موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ یہاں ایک لائبریری اور کیفے بھی قائم کئے جائیں گے۔ انکا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ کامیاب G-20 ایونٹ جموں کشمیرکی معیشت کو ایک بڑا دھکا دینے میں مدد کرے گا۔ ایل جی نے وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کو اس عظیم الشان تقریب کے لیے ایک مقام کے طور پر منتخب کیا، جو ہندوستان کی صدارت میں پہلی بار منعقد ہو رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سرینگر شہر جو آبی ذخائر سے گھرا ہوا ہے جلد ہی ہر طرح سے ایک “سمارٹ سٹی” بن جائے گا۔