سرینگر // نیشنل کانفرنس کے کارگزار صدر عمر عبداللہ نے چاڈورہ میں مارے گئے جنگجو کی ہلاکت پر وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو آڑھے ہاتھوں لیا ہے۔اپنے ٹویٹ میں عمر نے کہا ’’ محبوبہ مفتی اس بات کا دعویٰ کرتی آئی ہیں کہ پولیس کو بتادیا گیا ہے کہ وہ مقامی جنگجوئوں کو نہ مارے،کیا کوئی یونیفائڈ کمان کی سربراہ کا سن رہا ہے‘‘۔عمر کا مزید کہنا ہے’’ کل جو جھڑپ ہوئی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی نصیحت کو نظر انداز کردیا گیا،9گھنٹے تک طویل جھڑپ اور نتیجہ ایک سی گریڈ جنگجو کی ہلاکت وہ بھی چینی ساخت کے پستول کیساتھ‘‘۔دریں اثناء چاڈورہ کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مذکورہ جنگجو شوپیان کے مول چتراگام علاقے میں فورسز پر ہوئے حملے میں زخمی ہوا تھا اور آج کل بہت علیل بھی تھا۔اسکے پاس صرف ایک پستول تھااور اگر فورسز چاہتی تو اسے زندہ گرفتار کرسکتی تھی۔