رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ سب ڈویژن کے حد متارکہ کے نزدیک آباد 12پنچایتوں کے لوگوں نے جموں وکشمیر حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ 12برس قبل نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر بند کی گئی جموں وکشمیر سٹیٹ ٹرانسپورٹ کار پوریشن کی بس سروس کو دوبارہ ے شروع کروایا جائے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سرحدی علاقہ جھنگڑ سے جموں کیلئے ایک بس سروس شروع کی گئی تھی ۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے 1960کی دہائی میں مذکورہ کارپوریشن کی جانب سے سروس کا آغاز کیاگیا تھا لیکن اس کے بعد مسلسل سروس کو عوامی مفاد کی خاطر چلایا جارہا تھا لیکن بارہ برس قبل نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر سروس کو بند کردیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ ہر روز آنے جانے والی یہ بس لوگوں کو ایک بہت بڑی سہولت فراہم کرتی تھی صبح جو لوگ جموں اپنے کسی کام کے لئے جاتے تھے کام مکمل ہونے کیساتھ ہی وہ اسی بس سروس کے ذریعہ واپس ا ٓجاتے تھے مگر گزشتہ 12 برسوں سے مذکورہ بس کو بغیر کسی وجہ کے بند کر دیا گیا۔ اس طرح سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو دی گئی ایک بڑی سہولت چھین لی گئی ۔سرحدی علاقوں کے رہنے والے لوگوں نے بتایا کہ ہند پاکستان کے درمیان تین جنگیں ہوئی مگر یہ بس اس دوران بھی رواں دواں رہی مگر 12 سال قبل اس بس کو نوشہرہ سے یہ کہہ کر بند کر دیا گیا کہ بس کو بابا امرناتھ یاترا ڈیوٹی پر لگایا گیا ہے۔ یاترا ختم ہوتے ہی بس کو دوبارہ جھنگڑ جموں کے لئے شروع کر دیاجائے گا مگر 12 برس کی لمبی مدت گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک بس کو دوبارہ بحال نہیں کیا گیا ہے۔ لوگوں کے مطابق اگر جموں سے رجوری پونچھ بدھل وغیرہ کے لئے ایس آر ٹی سی کی بس چلائی جا سکتی ہے تو پھر نوشہرہ کے لوگوں کے ساتھ کیوں بے انصافی کی جا رہی ہے۔ سابق سرپنچ پرشوتم لال بنزو کمار چوہدری ستپال بابو رام وغیرہ نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جھنگڑ جموں بس سروس کو دوبارہ سے بحال کر کے عوام کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔جنگڑ جموں بس سروس کو دوبارہ بحال کیا جائے جس کی برسوں سے مانگ کرتے چلے ا رہے ہیں