یو این آئی
نئی دہلی//جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ شیبو سورین کا پیر کے روز81برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔سورین ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے گنگا رام ہسپتال دہلی میں زیر علاج تھے۔ گردے اور دل سے متعلق بیماریوں کا سر گنگا رام ہسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ انہوں نے آج صبح ہسپتال میں آخری سانس لی ۔ یہ اطلاع سر گنگا رام اسپتال میں نیفرولاجی شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر اے کے بھلا نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ پیر کی صبح 8.56 بجے شیبو سورین کا انتقال ہوا۔ڈاکٹر اے کے بھلا نے بتایا کہ زیادہ عمر ہونے اور بائی پاس سرجری کی وجہ سے شیبو سورین کی صحت ٹھیک ہونے میں وقت لگ رہا تھا۔ ساتھ ہی وہ ڈائبٹک بھی تھے۔ ان کو گردے اور پھیپھڑے کی طویل عرصے سے بیماری تھی۔ حال ہی میں انہیں برین اسٹروک بھی آیا تھا، اس کی وجہ سے ان کی طبیعت مسلسل بگڑتی جا رہی تھی۔ ان کے انتقال سے جھارکھنڈ اور سیاسی دنیا کو ایک گہرا جھٹکا لگا ہے۔ انہوں نے اپنا ایک عظیم رہنما کھو دیا ہے۔ شیبو سورین کے انتقال پر کئی سیاسی رہنماوں نے اپنے گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ جھارکھنڈ ریاست کے لیے انہوں نے طویل وقت تک تحریک چلائی اور تین مرتبہ جھارکھنڈ کے وزیر اعلی بنے۔ پہلی بار 2مارچ 2005 کو وزیر اعلیٰ عہدے کا حلف لیا لیکن اکثریت ثابت نہیں کرنے کے سبب 12مارچ 2005 کو ہی استعفیٰ دینا پڑا۔ پہلی بار وہ 10 دن کے وزیر اعلیٰ رہے۔ دوسری بار 27اگست 2008کو وہ وزیر اعلیٰ بنے اور 19جنوری 2009 تک اس عہدے پر رہے۔ تیسری بار 30 دسمبر 2009 کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا اور یکم جون 2010تک رہے۔شیبو سورین 8 مرتبہ لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے۔ تین مرتبہ راجیہ سبھا ایم پی کی بھی انہوں نے ذمہ داری سنبھالی۔ مرکزی وزیر کے طور پر بھی انہوں نے ملک کو اپنی خدمات دیں۔