محمد بشارت
کوٹرنکہ //ضلع راجوری کے سب ڈویژن کوٹرنکہ کی پنچایت حلقہ جگلانوں میں پانی کی شدید قلت کے مسئلے پر آخرکار قابو پا لیا گیا ہے۔ برسوں سے پانی کے بحران سے جوجھتی ہوئی عوام کے لئے یہ خوشی کا لمحہ ہے کہ اب ان کے گھروں تک صاف پانی کی سپلائی ممکن ہو گئی ہے۔مرکزی حکومت کی جل جیون مشن اسکیم کے تحت ہر گھر کو نل کے ذریعہ صاف پانی کی فراہمی کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اسی مقصد کے تحت پنچایت جگلانوں میں ایک ڈگ ویل اور فلٹر پلانٹ کا قیام عمل میں لایا گیا، جن پر مجموعی طور پر ایک کروڑ 16 لاکھ روپے کی لاگت آئی۔محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر چوہدری اشفاق احمد رانا نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ پروجیکٹ نہ صرف علاقے کی پانی کی ضروریات پوری کرے گا بلکہ گرمیوں میں خشک ہو جانے والے قدرتی چشموں پر انحصار بھی کم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں منصوبوں سے پنچایت حلقہ جگلانوں کی تمام نو وارڈوں کو باقاعدہ پانی فراہم کیا جائے گا۔سابقہ سرپنچ چوہدری جمیل نے اس دن کو جگلانوں کی تاریخ کا ’سنہری دن‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقے میں پانی کا بحران شدید تھا۔ گرمیوں کے دنوں میں چشمے سوکھ جاتے تھے اور ہر تیسرے گھر میں پانی کی قلت ایک معمول بن چکی تھی۔ لوگ دور دراز سے پانی لانے پر مجبور تھے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’دیر آید درست آید‘کے مصداق، اگرچہ منصوبہ مکمل ہونے میں وقت لگا، مگر بالآخر عوام کو اس کا فائدہ حاصل ہو رہا ہے۔ انہوں نے محکمہ جل شکتی کے افسران اور ملازمین کی محنت اور لگن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عوامی مشکلات کو سمجھا اور ٹھیکیداروں سے بہتر انداز میں کام لیا۔ آج یہ پانی دریا آنس پر بنے ڈگ ویل سے جگلانوں پنچایت کے گھروں تک پہنچایا جا رہا ہے۔عوام نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ بہت جلد اس منصوبے کو باقاعدہ طور پر چالو کر کے پورے علاقے میں پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی تاکہ لوگوں کو روزمرہ کی مشکلات سے نجات مل سکے۔