سرینگر// ریاستی سرکار نے ایک جامع فیصلے کے تحت جموں کشمیر میں جوونائل جسٹس بورڈ اور بچوں کیلئے فلاحی نگرانی کیلئے جسٹس(ر) حسنین مسعودی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مذکورہ کمیٹی مربوط اطفال تحفظ اسکیم کی نگرانی بھی کرے گی۔ مخلوط سرکار نے جموں کشمیر مربوط اطفال تحفظ اسکیم کی راہوں میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ایک جامع اقدام کے تحت منتخب ونگران کمیٹی تشکیل دی ہے۔ذرائع کے مطابق جسٹس (ر) حسنین مسعودی کو مذکورہ کمیٹی کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے جبکہ آئی سی پی ایس کے مشن ڈائریکٹر کو ممبر سیکریٹری نامزد کیا گیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نگران کمیٹی میں پروفیسر انیسہ شفیع،آرتی بخشی،اقبال لون اور راجیو کھجوریہ کو ممبران نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سرکار نے اس حوالے سے ایک حکم نامہ ایس آر ائو75جاری کیا جس میں مذکورہ نگران کمیٹی کو منظوری دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کمیٹی کو جہاں مربوط اطفال تحفظ اسکیم کی نگرانی اورتشخیص کا کام سونپا گیا ہے وہی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی اور جونائل جسٹس بورڈکی تشکیل کا دائرہ اختیار بھی ہوگا۔ریاست میں شورش کی وجہ سے بشری حقوق کارکنوں اور سیول سوسائٹی نے جونائل بورڈوں کی تشکیل اور بچوں کیلئے فلاحی کمیٹیوں کو بنانے کی وقت وقت پر وکالت کی،تاہم بتایا جاتا ہے کہ موجودہ سماجی بہبود کے وزیر کی طرف سے ذاتی مداخلت اور اس معاملے میں دلچسپی کے بعد آخر کار حکومت نے یہ جامع قدم اٹھایا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ا قدام سے ایک نظام کے تحت متاثرہ بچوں کی نگہداشت اور نگرانی کے علاوہ ان کیلئے حصول انصاف بھی آسان ہوگا۔2016کی ایجی ٹیشن کے دوران درجنوں کمیشنوں اور نا بالغوں کی گرفتاری کے بعد جونائل جسٹس بورڑوں کی تشکیل کا معاملہ زور پکرنے لگا تھا،اور حکومت نے آخر کار بورڑوں کی تشکیل دینے کیلئے کمیٹی کو تشکیل دیا ہے۔