یو این آئی
سرینگر//پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز کہاکہ نیشنل کانفرنس کی جانب سے پارلیمانی چناو لڑنے کے حوالے سے جو فیصلہ آیا وہ مایوس کن ہے۔انہوں نے کہاکہ پارلیمانی انتخابات میں سیٹ شیئرنگ کا معاملہ فاروق عبداللہ پر چھوڑدیا تھا لیکن مجھے اس بات پر افسوس ہے کہ پی ڈی پی کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ کانگریس کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کے مسئلے پر بات کریں گے۔
محبوبہ مفتی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو مصیبت سے باہر نکالنے کی خاطر ’پی اے جی ڈی ‘ کاقیام عمل میں لایا گیا تھا۔محبوبہ مفتی نے کہاکہ ڈی ڈی سی ، بی ڈی سی چنائو میں نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی نے متحد ہو کر الیکشن لڑا ، گر چہ منڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے کئی لیڈران نے پارٹی کو الوداع کیا تاہم لوگوں کے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے این سی اور پی ڈی پی نے الیکشن لڑا۔انہوں نے مزید بتایا کہ جس طرح سے نیشنل کانفرنس نے ہمیں پوچھے بغیر فیصلہ لیا وہ تکلیف دہ ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اگر فاروق صاحب کہتے کہ این سی ورکرس نے اس پر اعتراض اٹھایا تو شائد ہم اس کو مان لیتے لیکن نیشنل کانفرنس نے جلد بازی میں فیصلہ لے کر ’پی اے جی ڈی‘ کی اعتباریت کو ہی ختم کیا۔محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ نیشنل کانفرنس کا فیصلہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے بہت بڑا دھچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جو کام بی جے پی اور مرکزی سرکار نہ کر سکی وہ آج پی اے جی ڈی کے ممبران نے کیا۔محبوبہ مفتی نے کہا ’ایک بڑے کاز کی خاطر ہی ہم نے ’پی اے جی ڈی ‘ کا قیام عمل میں لایا ‘۔انہوں نے کہا:’ہمیں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کی خاطر متحد ہو کر لڑنا تھا لیکن آج ہم ایک دفعہ پھر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے ہیں۔‘ محبوبہ مفتی نے مزید بتایا کہ ہم لوگوں کے سامنے جائیں گے اور ان کے سامنے اپنا کیس رکھیں گے اور ہمیں پورا یقین ہے کہ لوگ پی ڈی پی کے حق میں اپنی رائے دہی کا استعمال کریں گے۔پی ڈی پی صدر نے کہاکہ کانگریس کے ساتھ سیٹ شیئرنگ کے معاملے پر تبادلہ خیال کریں گے۔انہوں نے کہاکہ جلد ہی پی ڈی پی اپنے فیصلے سے لوگوں کو آگاہ کرے گی۔