Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

جوہری ہتھیاروں کا پھیلائودُنیابھرکے لئے تباہ کُن! | چین پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی، جنگ کی صورتحال جاری ؟ حال و احوال

Towseef
Last updated: May 30, 2025 11:36 pm
Towseef
Share
9 Min Read
SHARE

ایڈوکیٹ کشن جنمکھ داس

عالمی سطح پر پچھلے کچھ برسوںسے جنگ کا ایک مرحلہ جاری ہے جس کی مثال روس یوکرین، حماس اسرائیل، انڈیا پاکستان، امریکہ ایران، چین امریکہ کشیدگی وغیرہ ہیں، پاکستان اور طالبان کےدرمیان بھی تعلقات ٹھیک نہیں چل رہے ہیں، جس کا مطلب ہے کہ آج کوئی بھی ملک کسی بڑے ملک کے خلاف کھڑا ہے اورجبکہ کوئی کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کرنے کی بھی بات کررہا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ کوئی بھی ملک یہ سب کچھ اپنے طور پر نہیں کرسکتا،جبکہ کوئی ملک یا ممالک ،’’ ایک گروپ یا لابی‘‘ کے طور پر اس کے پیچھے کھڑا ہو سکتا ہے۔جیساکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ فلسطین ، لبنان،شام ،یوکرین ،پاکستان ایسے ممالک سے لڑتے ہیں جو اُن سے کئی گنا زیادہ طاقتور ہیں، جس سے یہی تاثر لیا جاسکتا ہے کہ ان ممالک کے پیچھے کوئی نہ کوئی لابی یا طاقت ضرور کھڑی ہے،جس کے بل پر وہ اپنے سے طاقتور ممالک کا مقابلہ کررہے ہیں۔ ایسے اشارے بھی مل چکے ہیں کہ حالیہ ہندو پاک چار دن کی جنگ میں ترکی اور چین پاکستان کے پیچھے کھڑے ہیں۔ آج ہم یہاں اس موضوع کو اس لئے اٹھا رہے ہیں کہ محض چارپانچ روز قبل امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ ’’گلوبل تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ 2025‘‘سامنے آئی ہے جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین پاکستان کی فوجی اور اقتصادی امداد میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کر چکا ہے،جس کے باعث اب بھارت کو پاکستان کے ساتھ نہیں بلکہ چین کے ساتھ جنگی حکمت عملی پر کام کرنا کرنے کی ضرورت ہے۔ اس خدشے کا اظہار مذکورہ رپورٹ 2025 میں بھی ہوا ہے۔اس لئےاس بات کو اُجاگر کرنا ضروری ہے کہ چین پاکستان کی معاشی امداد میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کر چکا ہے اور دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں، حیاتیاتی، کیمیائی ہتھیاروں کا پھیلاؤ زمین پر موجود جانداروں کی ناپید ہونے کا سبب بن رہا ہے۔

اگر ہم گلوبل تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ 2025 کی بات کریں تو بھارت کی خارجہ اور دفاعی پالیسی طویل عرصے سے پاکستان پر مرکوز رہی ہے، لیکن امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (DIA) کی تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت اب چین کو اپنا اہم سیاسی حریف سمجھتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کو اب صرف ایک ذیلی خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی دفاعی اداروں پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ ملک کے قائد، چین کا مقابلہ کرنے اور ہندوستان کی فوجی طاقت میں اضافہکرنے، کی حکمت عملی نہ صرف جنگ کی تیاری ہے بلکہ علاقائی اور عالمی طاقت کے توازن کو تشکیل دینے کے لئے بھی ضروری ہے۔ مئی 2025 کے پاک بھارت فوجی تصادم اور پہلگام حملے جیسے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ علاقائی عدم استحکام میں پاکستان کا کردار بدستور برقرار ہے، لیکن چین کے حوالے سے بھارت کی حقیقی تزویراتی تیاری کی جا رہی ہے، یہ صورت حال بھارت کی دفاعی پالیسیوں کے موقف میں نمایاں تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے، اگرچہ اکتوبر سے بھارت کا سرحدی تنازعہ، خاص طور پر اکتوبر میں چین کے
ساتھ سرحدی تنازعہ پر کئی سال سے جاری ہے۔ ہو سکتا ہے کہ 2024 میں معاہدہ ختم ہو جائے، لیکن یہ صرف ایک سٹریٹجک توقف ہے۔ امریکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنا رہا ہے، میک ان انڈیا کے باوجود بھارت اب بھی روس پر منحصر ہے، پاکستان بھارت کو اپنے وجود کے لیے خطرہ سمجھتا ہے اور اس کی وجہ سے چین اپنی فوجی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے۔ پاکستان کو صرف ایک سکیورٹی چیلنج سمجھتا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے بھارت چین کو حقیقی خطرہ سمجھتا ہے ،گویا ڈی آئی اے اس کی مدد سے عالمی سلامتی کے خطرات کا تعین کرتی ہے۔

اگر ہم رپورٹ کے مطابق چین کو اپنا سب سے بڑا چیلنج مانتے ہوئے ہندوستان کی بات کریں تو ہندوستان چین کو سب سے بڑا چیلنج مانتا ہے۔ اس کی وجہ سرحدی تنازعہ، چین کی فوجی طاقت میں اضافہ اور اقتصادی تکنیکی مقابلہ ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت بالخصوص بحری اور میزائل صلاحیتیں بھارت کے لیے تشویش کا باعث ہیںاور چین کا علاقائی اثر و رسوخ ، AI، سائبر، اور خلا میں پیشرفت ہندوستان کے لیے ایک اسٹریٹجک چیلنج ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت چین سرحدی تنازعہ ابھی تک مکمل طور پر حل نہیں ہوا ہے۔ اگرچہ 2020 کی جھڑپوں کے بعد کشیدگی میں قدرے کمی آئی ہے، لیکن بھارت بحر ہند میں اپنی موجودگی بڑھا رہا ہے اور چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ فوجی شراکت داری قائم کر رہا ہے۔ ہندوستان اپنی فوجی تیاریوں (جیسے ایل اے سی پر فوجی تعیناتی، بحری توسیع) اور اتحاد (کواڈ، یو ایس) کے ذریعے چین کا مقابلہ کر رہا ہے۔

اس رپورٹ میں کہی گئی بات کا اگر تذکرہ کریں توپاکستان بھارت کو اپنے وجود کے لیے خطرہ کے طور پر دیکھتا ہےاور اسی وجہ سے اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید بنانے اور اپنی فوجی صلاحیت بڑھانے کے لیے چین سے اقتصادی اور فوجی مدد لے رہا ہے۔ جبکہ بھارت پاکستان کو صرف ایک سیکورٹی چیلنج سمجھتا ہے جس سے نمٹا جا سکتا ہے۔

رپورٹ میں میک اِن انڈیا کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے، فوجی جدید کاری کے منصوبوں کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ‘بھارت اس سال ملکی دفاعی صنعت کو مضبوط بنانے، سپلائی چین کے خدشات کو کم کرنے اور فوجی جدید کاری کو فروغ دینے کے لیے اپنے میک ان انڈیا اقدام کو فروغ دیتا رہے گا۔ 2024 میں ہندوستان نے جوہری صلاحیت کے حامل اگنی۔پرائم میڈیم رینج بیلسٹک میزائل اور اگنی۔V ایک سے زیادہ آزادانہ طور پر ہدف کے قابل دوبارہ داخل ہونے والی گاڑی کا تجربہ کیا۔ نئی دہلی نے نیوکلیئر تکون کو مضبوط بنانے اور حریفوں کو روکنے کی اپنی صلاحیت کو بڑھانے کے لئےاپنی دوسری جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوز کا کام شروع کیا۔ ہندوستان روس کے ساتھ اپنے تعلقات برقرار رکھے گا کیونکہ وہ روس کو فوجی اور اقتصادی مدد کے لیے ضروری سمجھتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کے لیے چین، ہانگ کانگ، سنگاپور، ترکی اور متحدہ عرب امارات سے مواد اور ٹیکنالوجی حاصل کرتا ہے۔ تاہم اس نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی جوہری جدیدیت جنوبی ایشیا میں استحکام کے لیے خطرہ ہے۔ رپورٹ میں پاکستان کو ایک غیر مستحکم اور تزویراتی طور پر کمزور ملک کے طور پر دیکھا گیا ہے جو بھارت کو اپنے وجود کے لیے خطرہ سمجھتا ہے اور اپنی فوجی اور جوہری صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے چین پر انحصار کرتا ہے۔

لہٰذا اگر ہم مندرجہ بالا تفصیلات کا مطالعہ اور تجزیہ کریں تو ہمیں معلوم ہوگا کہ امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کی طرف سے جاری کردہ ’’گلوبل تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ 2025‘‘۔ پاکستان ہندوستان کو اپنے وجود کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔ امریکی گلوبل تھریٹ اسسمنٹ رپورٹ 2025 میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چین پاکستان کی عسکری اور اقتصادی مدد میں ریڑھ کی ہڈی بن گیا ہے۔ اس بات کو اُجاگر کرنا ضروری ہے کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں، حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیاروں کا پھیلاؤ زمین پر موجود جانداروں کے ناپید ہونے کا سبب بن رہا ہے۔
رابطہ۔ 9284141425
[email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جموں میں 40روزہ گرمائی تعطیلات کا اعلان
جموں
نوکری کے متلاشیوں کو دھوکہ دینے کا الزام | گورنمنٹ سکول ٹیچر گرفتار، 15دن کی عدالتی تحویل میں
جموں
پونچھ میں المناک سڑک حادثہ، دو سکوٹی سوار لقمہ اجل
پیر پنچال
بی ایچ سی بدھل میںمنظور شدہ 24 اسامیوں میں سے صرف 6 پر تعیناتیاں مریض 60 کلومیٹر دور راجوری جانے پر مجبور،پی ایچ سی کی حالت کودرست کرنے کی مانگ
پیر پنچال

Related

کالممضامین

مشتاق احمد بٹ کی تصنیف Flames of Soil میری نظر میں تجزیہ

May 30, 2025
کالممضامین

’’واردات‘‘ — دیہی زندگی کا آئینہ، کرشن چندر کے تخلیقی قلم سے تبصرہ

May 30, 2025
کالممضامین

علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی الصفوی | علم، عرفان اور خدمت کا عظیم سفر

May 30, 2025
کالممضامین

سوشل میڈیا پر ریلس کا جنون فائدہ مند یا نقصان دہ؟ | منفی پہلوئوں کے تحت ریلس بنانے پر روک لگانا ناگزیر فکرو ادرک

May 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?