تہران //ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ایران دفاعی مقاصد کے لیے میزائلوں کی تیاری جاری رکھے گا اور یہ کسی بھی بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہے۔اتوار کے روز پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں روحانی نے کہا کہ "ہم میزائل تیار کر رہے تھے ، کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گا۔ یہ کسی بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کے زمرے میں نہیں آتا"۔امریکی ایوانِ نمائندگان نے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے پروگرام پر پابندیوں کے حوالے سے بدھ کے روز ووٹنگ کی۔ واشنگٹن نے ایران کی جانب سے نیوکلیئر وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے دور مار کے میزائلوں کے متعدد تجربات کو سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔یہ قرارداد امریکی صدر کو اس بات کا پابند بناتی ہے کہ وہ میزائل پروگرام کے سلسلے میں ایران کی مقامی سطح پر تیاری اور اس پروگرام سے متعلق کمپنیوں اور شخصیات کے حوالے سے ایک رپورٹ کانگریس میں پیش کریں۔ اس کے علاوہ ان کو ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات سے متعلق رپورٹ بھی کانگریس کو پیش کرنا ہو گی جو قرارداد 2231 کی خلاف ورزی شمار کیے جاتے ہیں۔اس قرارداد کے تحت امریکی حکومت نے بیلسٹک میزائل پروگرام کی معاونت اور فنڈنگ کرنے میں ملوث کمپنیوں ، اداروں اور شخصیات پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔اس کے علاوہ ان غیر ملکی شخصیات اور کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد ہیں جو ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی پیش رفت کے لیے ہتھیار ، ممنوعہ لوازمات یا ٹکنالوجی فراہم کر رہی ہیں۔