کراکس // وینزویلا کے اپوزیشن رہنما جون گوئیڈو نے کہا ہے کہ ’اقتدار چھوڑنے پر صدر ماڈوروں کو عام معافی دینے پر غور کررہا ہوں‘۔ وینزویلا میں صدر نکولس ماڈورو کے خلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر سراپا احتجاج ہے اور نکولس ماڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔ خود ساختہ طور پر خود کو قیام مقام صدر بنانے والے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’میں بحران کے خاتمے کیلیے مسلح افواج سمیت تمام شعبوں تک رسائی حاصل کررہا ہوں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک میں آزادنہ الیکشن کا انعقاد کریں گی جو ملک میں تیزی سے بحران کے خاتمے کا باعث بنے گا۔ جون گائیڈو نے کہا کہ ’جس کا ہمیں انتظار تھا وہ وقت آنے والا ہے، جو آئینی احکامات کو بحال کرنے کیلئے تیار ہیں انہیں عام معافی دی جائے گی‘۔ خیال رہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس ماڈورو نے ملکی معاملات میں مداخلت کرکے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں امریکا سے سفارتی تعلقات ختم کرتے ہوئے وینزویلا میں تعینات امریکی سفیروں کو 72 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ دوسری جانب امریکا صدر نکولس ماڈورو کے ذرائع آمدنی پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ ٹرمپ حکومت کی کوشش ہے کہ وہ مدورو پر دباؤ بڑھاتے رہیں گے جبکہ عالمی برادری کی رائے ابھی تک منقسم ہے۔ خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ وینزویلا میں حکومت کی بحالی کیلیے عالمی برادری دو حصّوں میں تقسیم ہوگئی ہے، امریکا، کینیڈا اور برطانیہ سمیت درجنوں لاطینی امریکا کے ممالک نے جون گائیڈو کی حمایت کا اعلان کی ہے۔ دوسری جانب سے روس نے وینزویلن اپوزیشن رہنما کی غیر ملکی حمایت پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور خون خرابے کی زمینہ سازی ہے۔