سرینگر//ریاستی حکومت نے صدر اسپتال میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے جونیئر ڈاکٹر کی مارپیٹ کے معاملے میں مجسٹریل انکوائری کا حکم صادر کیا ہے جس کے بعد وادی کے مختلف اسپتالوں میں جونیئر ڈاکٹروں نے ہڑتال کو واپس لے لیا۔ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان 13اور 14جون کی درمیانی رات کو صدر اسپتال میں اویس وانی نامی جونیئر ڈاکٹر کی پولیس اہلکاروں کی ہاتھوں پٹائی کی مجسٹریل انکوئری کے احکامات صادر کئے۔ صدر اسپتال میں ہڑتال پر بیٹھے جونیئر ڈاکٹروں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ میں ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے کہا کہ تحقیقات میں اگرپولیس اہلکاروں کو زیادتی کا ذمہ دار پایا گیا تو ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج ڈاکٹر ثامیہ رشید نے بتایا ’’ ڈویژنل کمشنر کشمیر نے یقین دلایا ہے کہ ڈاکٹروں کو سیکورٹی فراہم کی جائے گی اورمین گیٹ کی سیکورٹی میں اضافہ ہوگا ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ڈویژنل کمشنر نے مجسٹریل انکوائری کا حکم دیا ہے اور اگر کسی پولیس والے کو قصوروار پایا گیا تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے سخت کارروائی کا یقین دلایا ۔ واضح رہے منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو کرن نگر پولیس اسٹیشن سے وابستہ اہلکاروں نے صدر اسپتال کے شعبہ میڈیکل ایمرجنسی میں تعینات ڈاکٹر اویس وانی کی شدید پٹائی کی تھی جس کے بعد بدھ سے صدر اسپتال میں تعینات جونیئر ڈاکٹروں نے بطور احتجاج کام چھوڑ ہڑتال شروع کی تھی۔