بانہال // سٹیٹ سروس سلیکشن بورڈ کی طرف سے محکمہ تعلیم میں جونیئر اسسٹنوں کی آسامیوں کو پْر کرنے کیلئے امیدواروں کے تحریری ٹیسٹ ایک سال پہلے کئے گئے لیکن ایک سال کا عرصہ بیت جانے کے باوجود بھی حتمی فہرست کو منظر عام پر نہیں لایا ہے۔ اس صوروتحال نے صوبہ جموں کے سینکڑوں امیدواروں کو سخت پریشان کر رکھا ہے اور سروس سلیکشن بورڈ نے اتنی تاخیر لگا کر جموں وکشمیر سروس ایکٹ کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دی ہیں۔ ضلع رام بن سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کا کہنا ہے کہ صوبہ جموں کے تحریری امتحان میں کامیاب قرار پائے امیدواروں سے کہا گیا تھا کہ زبانی امتحان چند روز میں لیا جائے گا اور اس کے بعد حتمی فہرست چند روز کے اندر اندر نکالنے کا اعلان کیا جائے گا لیکن اب ایک سال سے زائید کا وقت گذرجانے کے باوجود بھی جونیئر اسسٹنٹوں کی حتمی فہرست جاری نہیں کی گئی ہے اور نہ ہی زبانی ٹیسٹ لیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر امیداوار غریب گھرانوں سے تعلق رکھتے ہیں اور نوکری حاصل کرنے کی آس سٹیٹ سروس سلیکشن بورڈ نے ختم کرکے رکھ دی ہے اور پڑھے لکھے بے روز گار نوجوان مسلسل مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیکشن بورڈ نے ریاست سروس ایکٹ کو نظر انداز کرکے محکمہ تعلیم کی جونیئر اسسٹنٹوں کی اسامیوں کو منظر عام پر لانے میں ٹال مٹول کر رہی ہے اور زبانی ٹیسٹ بھی نہیں لیا جا رہا۔ انہوں نے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور محکمہ تعلیم کے وزیر سید الطاف بخاری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کی طرف توجہ دیکر کامیاب قرار پائے امیدواروں کی حتمی فہرست منظر عام پر لانے میں اپنا فرض ادا کریں تاکہ محکمہ تعلیم نے خالی پڑی اسامیوں کو پْر کرکے عوام کی مشکلات کو دور کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ مال میں جونیئر اسسٹنٹوں کی اسامیوں کیلئے انٹرویو کے چند ماہ کے اندر اندر تعیناتی عمل میں لائی گئی مگر محکمہ تعلیم کیلئے جونیر اسسٹنٹوں کی اسامیوں کو پْر کرنے میں بلاوجہ اور امیدواروں کیلئے جان لیوا تاخیر کی جارہی ہے۔