سرینگر// قانون ساز کونسل رکن اور سینئر کانگریس لیڈرمظفر احمد پرے کی جواہر نگر رہائش گاہ پر تعینات پولیس اہلکارسے مشتبہ عسکریت پسندوں نے فلمی انداز میں4 بندوق اڑا دئیے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ کانگریس کے قانون ساز کونسل ممبر مظفر احمد پرئے کی سرکاری رہائش گاہ جواہرنگرJ37میں پیش آیا۔ ڈی آئی جی وسطی کشمیر وی کے بردھی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ کانگریس کے قانون ساز ممبر کی سرکاری رہائش گاہ سے چار ہتھیار (ائے کے 47) غائب ہیں،اور اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی گئی ہے۔‘‘واقعے کے فوری بعد سنیئر پولیس افسر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور چاروں پولیس اہلکاروں کو پوچھ تاچھ کیلئے حراست میں لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ان4پولیس اہلکاروں میں سے3سیکورٹی ونگ جبکہ چوتھا ضلع پولیس لائنز سوپور سے وابستہ تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لئے گئے چاروں پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا گیا اور ان سے پوچھ تاچھ کا عمل شروع کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا ’’ ابتدائی پوچھ تاچھ کے دوران ایک پولیس اہلکار نے اس بات کا انکشاف کیا کہ وہ رہائش گاہ پر تنہا تھا اور اس کا ساتھی لل دید اسپتال میں کسی رشتہ دار کو دیکھنے کیلئے گیا تھا،جبکہ مزید2اہلکار وہاں پر موجود نہیں تھے۔‘‘ ذرائع کے مطابق انہوں نے اس بات کا انکشاف کیا’’ کچھ نامعلوم بندوق بردار J 37 میںاتوار کی صبح داخل ہوئے،اور بندوق کا دہانہ اس کے سر کی طرف کیا،اور ہتھیاروں کی تفصیلات طلب کی،اور بعد میں وہ چاروں ہتھیار لیکر رفو چکر ہوئے،اور اس سے قبل وہ شور مچاتے ہوئے وہ جائے وقوعہ سے فرار ہوچکے تھے‘‘۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ’’نامعلوم بندوق بردار‘‘ جواہرنگر میںJ 37میں بجلی کی ترسیلی لائن کو ٹھیک کرنے کے بہانے داخل ہوئے،اور ایسا لگ رہا ہے کہ انہیں اس بات کا علم تھا کہ کواٹر میں پولیس اہلکار تنہا ہے،جبکہ اندرونی کسی شخص کے رول کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا‘‘۔ کانگریس کے قانون ساز ممبر مظفر احمد پرے کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ ایک ماہ سے جموں میں رہائش پذیر ہے،اور اس بارے میں کوئی بھی علمیت نہیں کہ’’ سرینگر میں انکی رہائش گاہ پر کیا کچھ ہوا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا’’ میرے4ذاتی محافظ ہیں اور مجھے اس بات کا علم نہیں ہے کہ واقعے کے دوران چاروں میری رہائش گاہ پر موجود تھے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اب انکی رہائش گاہ پر کوئی بھی اہلکار نہیں ہے،جبکہ انہوں نے کہا ُ’’میں نے پولیس پر زور دیا تھا کہ وہ انکی رہائش گاہ پر کسی اہلکار کو تعینات کریں کیونکہ وہاں کئی قیمتی چیزیں موجود ہیں‘‘۔ جواہر نگر مین سرکاری رہائش گاہوں پر مشتمل کوارٹروں میں گزشتہ4ماہ سے یہ دوسرا واقعہ ہے،جبکہ29ستمبر کو ایک ایس پی ائو عادل بشیر شیخ نے پی ڈی پی کے قانون ساز ممبر اعجاز احمد میر کی سرکاری رہائش گاہj 11 سے7ائے کے47رایفلیں اور ایک پستول اڑا لیا تھا،اور اس معاملے میں7 اہلکاروں کو معطل کیا گیا ۔ شہر کے رام باغ،راج باغ،ڈلگیٹ،پانتھہ چوک،سونہ وار ،بٹہ مالو اور دیگر علاقوں میں گاڑیوں اور مشتبہ افراد کی تلاشیاں لی گئی۔سرکاری ذرائع کے مطابق2018میں74 ہتھیار جن میں17ائے کے47رایفلیں،23 ایس ایل آر،14انساس بھی شامل ہیں جنگجوئوں نے مختلف واقعات میں اڈا لیں۔