نئی دہلی// گزشتہ ماہ ہریانہ کے بلبھ گڑھ میں بھیڑ کے ذریعہ 16 سالہ نوجوان جنید قتل کیس میں اہم ملزم کی گرفتاری کے بعد جنید کے والد نے قاتل کو موت کی سزا دیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ جنید قتل میں شامل اہم ملزم کو پولیس نے گزشتہ روز مہاراشٹر میں گرفتار کیا تھا ہے۔ دیر رات پولیس نے سرکاری اسپتال میں ملزم کا میڈیکل جانچ کرایا۔ ملزم نے گناہ کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ بیف کو لے کر نہیں بلکہ سیٹ کو لے کر تنازع ہوا تھا۔سرکاری ریلوے پولیس (جی آر پی) کے مطابق اہم ملزم کے دھلے میں چھپے ہونے کی اطلاع ملی تھی ، جس کے بعد ایک پولیس ٹیم کو ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے مہاراشٹر بھیجا گیا۔ ساتھ ہی ساتھ جی آر پی نے ایک بیان جاری کر کے کہا کہ تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ جنید قتل میں بنیادی طور پر شامل تھا۔ اس سے پہلے پولیس نے ایک سرکاری ملازم سمیت پانچ ملزمان کو جنید قتل میں شامل ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔گرفتار اہم ملزم نریش پلول کے بھمرولا گاوں کا رہنے والا ہے۔ ڈی ایس پی مہندر ورما کے مطابق ملزم وہاں اپنے کسی شناسا کے یہاں گیا ہوا تھا۔ اتوار کی دوپہر ملزم کو فرید آباد کے ضلع کورٹ میں پیش کیا گیا۔ ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق ملزم نریش لفٹ لے کر اساوٹ اسٹیشن سے فرار ہو گیا تھا۔ تفتیش کے دوران پولیس نے ارد گرد کے گاوں اور ٹرین میں روزانہ سفر کرنے والے تقریبا 700 لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔ آخر کار پولیس کے سامنے نریش کا نام اہم ملزم کے طور پر سامنے آیا۔قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے بلبھ گڑھ میں ھنڈول گاوں کا رہنے والا جنید 22 جون کو اپنے چار دوستوں کے ساتھ دہلی سے عید کی خریداری کر کے گھر واپس لوٹ رہا تھا، جب چلتی ٹرین میں لوگوں کے ایک گروپ نے انہیں بیف کھانے والے اور 'غدار کہتے ہوئے ان پر حملہ کر دیا تھا، جس میں اس نوجوان کی موت ہو گئی تھی۔