عظمیٰ نیوز سروس
کیف //یوکرین میں پانچ سال کے عرصے میں پہلی پارلیمان نے نئی وزیراعظم کا تقرر کیا ہے، اس بڑی تبدیلی کا مقصد ایسے جنگی حالات میں انتظامی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے جبکہ روس کے ساتھ امن کے امکانات مدہم ہوتے جا رہے ہیں۔ 39 سالہ وزیراعظم یولیا سویریدینکو کو صدر وولودومیر زیلنسکی نے مقامی ہتھیاروں کی پیداوار بڑھانے اور قرضوں پر انحصار کرنے والی معیشت کو دوبارہ زندہ کرنے کا ٹاسک دیا ہے۔پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے صدر وولودومیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ ان کی نئی حکومت چھ ماہ کے اندر یوکرین کے میدان جنگ میں مقامی ہتھیاروں کا حصہ 40 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کرے گی۔انہوں نے ضابطہ بندی میں نرمی اور اتحادی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کو بھی 2022 میں روسی حملے کے بعد سب سے بڑی حکومتی تبدیلی کے اہم مقاصد میں شمار کیا۔یولیا سویریدینکو ، جو 2021 سے پہلی نائب وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دے رہی تھیں، نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ’ تیزی سے اور فیصلہ کن انداز’ میں کام کریں گی۔انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا: ’ جنگ میں تاخیر کی کوئی گنجائش نہیں، ہمارے پہلے چھ ماہ کی ترجیحات واضح ہیں: فوج کے لیے قابلِ اعتماد رسد، مقامی ہتھیاروں کی پیداوار میں اضافہ اور دفاعی قوت کی تکنیکی صلاحیت کو مضبوط کرنا۔’یولیا سویریدینکو سابق صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے لیے بھی جانی پہچانی شخصیت ہیں، انہوں نے امریکا کو یوکرین کی معدنی دولت تک ترجیحی رسائی دینے کا معاہدہ کیا تھا، جسے کیف اور واشنگٹن کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔ قانون سازوں سے خطاب کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مزید معاہدے بھی ہوں گے لیکن انہوں نے اس کی کوئی تفصیل فراہم نہیں کی۔یوکرینی پارلیمنٹ نے سابق وزیر اعظم ڈینیس شمیہال، جو یوکرین کے طویل ترین عرصے تک خدمات انجام دینے والے سربراہ حکومت ہیں، کو وزیر دفاع اور سویت لانا گرینچک کو وزیر توانائی مقرر کیا۔یولیا سویریدینکو کے سابق نائب الیگسی سوبولیف کو وزیر معیشت، ماحولیات اور زراعت جبکہ تاراس کاچکا کو یورپی انضمام کے لیے نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔ڈینیس شمیہال نے ایکس پر کہا،’ یہ ٹیم وقت کی آزمودہ ہے، آگے نئے کام، چیلنجز اور بڑی ذمہ داریاں ہیں۔’یولیا سویریدینکو ایسے وقت میں حکومت سنبھال رہی ہیں جب روسی افواج ایک ہزار کلومیٹر سے زائد طویل محاذ پر مسلسل پیش قدمی کر رہی ہیں اور یوکرینی شہروں پر فضائی حملے بڑھا رہی ہیں۔یوکرین، جزوی طور پر غیر ملکی سرمایہ کاری کی مدد سے، دفاعی صنعت کو وسعت دے کر روس کی بڑی اور بہتر مسلح فوج کا مقابلہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔