عظمیٰ نیوز سروس
تہران// ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ جنگ کا آغاز ہوچکا ہے اور دہشت گرد صہیونی ریاست کو سخت جواب دینا ضروری ہے ۔ ایران کے رہبراعلیٰ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ‘ایکس’ پر اپنے پیغام میں واضح کیا کہ ایران صہیونیوں پر کوئی رحم نہیں کرے گا، دہشت گرد ریاست کو سخت جواب دینا ضروری ہے ۔ایک اور ٹوئٹ میں آیت اللہ خامنہ ای نے لکھا ‘جنگ کا آغاز ہوچکا ہے ’ ۔رپورٹ میں کہا گیا ‘خامنہ ای کی ٹوئٹ میں لکھا گیا جملہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی 7ویں صدی میں یہودی قلعہ خیبر کی فتح کی طرف اشارہ ہے ’۔پوسٹ کے ساتھ ایک تصویر بھی شامل ہے جس میں ایک شخص تلوار تھامے ایک قلعہ نما دروازے میں داخل ہو رہا ہے ، جب کہ آسمان پر آگ کے شعلے ہیں۔یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اُس سوشل میڈیا پیغام کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران غیر مشروط طور پر سرنڈر کرنے کا مطالبہ کیا۔ خامنہ ای نے جنگ کے اختیارات سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی) کی شوریٰ کو منتقل کردیے جس کے بعد پاسداران انقلاب آئندہ تمام فیصلوں میں بااختیار ہوں گے ۔ایرانی میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے نگ سے متعلق تمام اختیارات پاسداران انقلاب کی اعلیٰ قیادت کو منتقل کر دیے ہیں۔ایرانی سپریم لیڈر نے 5 روز سے عوامی سطح پر غیر موجودگی کے دوران پاسدارانِ انقلاب کی اعلیٰ ترین کونسل کو اہم اختیارات منتقل کرنے کا فیصلہ کیا۔یہ اقدام ان رپورٹس کے بعد سامنے آیا ہے جن کے مطابق خامنہ ای کو شمال مشرقی تہران کے علاقے لویزان میں واقع ایک زیرِ زمین بنکر میں منتقل کر دیا گیا ہے ، جہاں وہ اپنے قریبی اہل خانہ، بشمول ان کے بیٹے مجتبی خامنہ ای کے ہمراہ موجود ہیں۔اگرچہ ایران نے باضابطہ طور پر جنگی حالت کا اعلان نہیں کیا لیکن حکام نے اعتراف کیا ہے کہ ملک درحقیقت ہنگامی حالات میں کام کر رہا ہے ۔آیت اللہ خامنہ ای کی جانب سے اختیارات کی منتقلی کو ایک احتیاطی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاکہ اگر وہ شہید ہو جائیں تو کمانڈ کا تسلسل قائم رہے ۔