اشرف چراغ
کپوارہ// گزشتہ4روز کے دوران شمالی ضلع کپوارہ کے سرحدی علاقوں میں ہند و پاک کشیدگی اور گولہ باری کی وجہ سے لوگ سخت ذہنی کوفت کے شکار ہوئے ہیں ۔7مئی کو جب دونو ں ملکو ں کے درمیان گولہ باری کے نتیجے میں مکانو ں کو نقصان پہنچ چکا ہے ۔3روز تک مسلسل گولہ باری کی وجہ سے کرناہ ،کیرن ،مژھل ،جمہ گنڈ ،چوکی بل ،پنزگام ،راوت پورہ اور دیگر علاقوں کے لوگو ں نے اپنی نقل مکانی جاری رکھی اور وہ محفوظ مقامات کی طرف دو ڑ پڑے ۔شمالی ضلع کپوارہ میں ہند وپاک کے درمیان جنگ بندی کے ساتھ ہی لوگو ں نے خوشی کا اظہار کیا ۔سرحدی علاقوں کے لوگو ںنے کہاکہ ڈرون اور بموں کے دھماکے تو رک گئے مگر کرناہ اور دیگر علاقوں میں ایک سو سے زائد گھر ایسے ہیں جن کو شدید نقصان پہنچ چکا ہے۔ہفتہ کے روز جو ں ہی ہند وپاک حکام کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تو لوگو ں نے خوشیاں منائی ۔کیرن اور کرناہ کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ جب جب ہند وپاک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ،گولہ باری کے تبادلے میں یہ علاقے زبردست متاثر ہوئے اور آج تک متعدد جانیں تلف ہوئی تاہم گزشتہ 3روز قبل ہندو پاک کے درمیان گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا تو یہا ں نے لوگو ں نے اپنے ماضی کو یاد کیا ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4روز کے دوران ان کی نیند حرام ہوئی ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے یہاں کی آ بادی گزشتہ3دہائیو ں کے دوران سرحدی تنائو اور مقابل فوجیو ں کے مابین آئے دن ہونے والی گولہ باری کی وجہ سے جانی و مالی نقصان اٹھانے کے علاوہ طرح طرح کی مشکلات اور مصائب سے دو چار تھے لیکن2021میں جنگ بندی معاہدے کے بعد ان سرحدی علاقوں میں امن لو ٹ آیا اور دونو ں جانب لوگ سکون کی زندگی گزار رہے تھے ۔کیرن کے ایک مقامی شہری کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے بعد گزشتہ5سال سے یہا ں معمول کی زندگی رواں دواں تھی اور کسان اپنے کھیتو ں میںبلاکسی خوف کام کر رہے تھے جبکہ تعلیمی ادارو ں میں درس و تدیس کا کام بلاخلل جاری ہے اور ترقیاتی کام بھی خوش اسلوبی سے انجام دئے جار رہے ہیں لیکن حالیہ گولہ باری کی وجہ سے یہا ں کے سرحدی علاقوں کے لوگو ں کو ماضی میں دھکیل دیا ۔ان علاقوں کے لوگو ں کا کہنا ہے کہ ہفتہ کے روز جب یہ خبر آئی کہ ہند وپاک کے حکام جنگ بندی پر را ضی ہوئے تو کرناہ اور کیرن کے لوگو ں نے راحت کی سانس لی ۔